اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے امریکی کانگریس کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ کوئی بھی شدت پسند گروپ پاکستان کا پسندیدہ نہیں ہے اور شمالی وزیرستان میں تمام گروپوں کے خلاف بلاتفریق آپریشن جاری ہے۔ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں امریکی سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن سینیٹر جیک ریڈ کی کی قیادت میں امریکی کانگریس کے ایک وفد سے ملاقات میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر شدت پسند گروپوں کا نیٹ ورک توڑا جا رہا ہے جبکہ شمالی وزیرستان کا ایک بڑا حصہ خالی کرایا جا چکا ہے۔ امریکی کانگرس کے وفد نے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کو بھی سراہا ملاقات کے دوران پاک افغانستان سرحد کی سکیورٹی کی صورتحال بھی زیر بحث آئی اور آرمی چیف نے امریکی وفد کو بتایا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خاتمے کیلئے مشترکہ آپریشن بھی کیا جا رہا ہے جس میں کافی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ آرمی چیف نے امریکی کانگرس کے وفد کو اپنے گزشتہ روز کئے گئے دورہ کابل کے حوالے سے بھی اعتماد میں لیا اور سینٹر جیک ریڈ کو بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دہشت گردی کے خاتمے اور سکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ مزید برآں اے پی پی کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز سے امریکی سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رینکنگ ممبر سینیٹر جیک ریڈ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر امریکی سفیر رچرڈ اولسن اور کمیٹی کا سینئر عملہ بھی موجود تھا۔ ملاقات کے دوران پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات اور خطہ کی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کے مشیر نے انہیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے پاکستان کے جامع اور موثر اقدامات سے آگاہ کیا اور افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے بارے میں آگاہ کیا۔ امریکی سینیٹر نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے پاکستان کی قربانیوں اور اس سلسلہ میں کامیابیوں کی تعریف کی۔