لاہور (نامہ نگار) ایجرٹن روڈ پر واقعہ پی ٹی سی ایل سینٹرل ایکسچینج کی تیسری اور چوتھی منزل میں پراسرار طور پر آگ لگنے کے باعث کروڑوں روپے مالیت کا الیکٹرونکس کا سامان، مشینری اور دیگر سامان جل کر راکھ ہو گیا، فائر بریگیڈ، ریسکیو فائر سروس اور ایدھی کے عملے نے موقع پر پہنچ کر دو گھنٹے کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا، سینکڑوں ٹیلی فون خاموش اور انٹرنیٹ سروس پر معطل ہو گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال 28ستمبر 2014ء کو بھی اسی سینٹرل ایکسچینج میں آتشزدگی کے باعث کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل گیا تھا۔ پی ٹی سی ایل حکام نے آگ لگنے کی دجوہات معلوم کرنے کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کر دی۔ بتایا گیا ہے کہ ایجرٹن روڈ پر واقعہ سینٹرل ٹیلی فون ایکسچینج کی بلڈنگ کے تیسرے فلور پر ناکارہ تاریں پڑی تھیں جن میں آگ لگنے کے بعد چوتھے فلور پر جا پہنچی اس وقت ایکسچینج سے افسر اور دیگر عملہ جا چکا تھا جبکہ ایمرجنسی عملہ اور سکیورٹی اہلکار موجود تھے آگ لگنے کے بعد سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور عملے نے فوری طور پر ریسکیو فائر سروس، فائر بریگیڈ اور ایدھی کے عملہ کو اطلاع دی جبکہ مقامی تھانے کی پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر آگ بھجانے کا عمل شروع کر دیا جائے وقوعہ پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی جبکہ پی ٹی سی ایل انتظامیہ کے افسران اور دیگر عملہ بھی گھروں سے دوبارہ ایکسچینج میں پہنچ گیا، فائر بریگیڈ اور ریسکیو فائر سروس کے اہلکاروں نے دو گھنٹے کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ ریسکیو کے اہلکاروں نے آگ بجھانے کے لئے کرینوں کا استعمال بھی کیا جس سے انہوں نے ایکسچینج کے باہر سے پانی کا چھڑکائو کیا ۔ سینکڑوں ٹیلی فون خاموش اور انٹرنیٹ اے ٹی ایم سروس معطل ہو گئی۔ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان نے آگ لگنے کی تحقیقات کے لئے اے ڈی جی سی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی۔