پوپ نے ٹرمپ کی عیسائیت پر سوالیہ نشان لگا دیا: کسی کے ایمان پر سوال شرمناک ہے: صدارتی امیدوار

روم (بی بی سی) کیتھولک مسیحی پیشوا پوپ فرانسس نے امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے میکسیکو کی سرحد کے قریب دیوار بنوانے کے بیان پر ان کے عیسائی ہونے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ ’ایک شخص جو پل تعمیر کرنے کے بجائے دیواریں کھڑی کرنے کی بات کرتا ہے عیسائی نہیں۔‘ نیویارک کی کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ ملک سے تقریباً ایک کروڑ دس لاکھ غیر رجسٹرڈ پناہ گزینوں کو نکالنے کے حامی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ’اپنے عیسائی ہونے پر فخر کرتے ہوئے پوپ کے اس بیان کا ذمہ دار میکسیکو کو ٹھرایا ہے اور انہیں شرمناک قرار دیا ہے۔‘ پوپ کا کہنا تھا کہ ’ایک شخص جو دیواریں کھڑی کرنے کی بات کرتا ہے چاہے کہیں بھی، اور پل بنانے کی بات نہیں کرتا عیسائی نہیں ہے۔ یہ عیسائی مذہب کی تعلیمات نہیں ہیں۔‘ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ووٹ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے پوپ نے کسی قسم کے تبصرے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں صرف اتنا کہتا ہوں کہ جو اس قسم کی باتیں کرتا ہے وہ عسیائی نہیں ہو سکتا ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ اگر انہوں نے اس انداز میں باتیں کی ہیں اور میں انہیں شک کا فائدہ دوں۔‘ ٹرمپ نے پوپ کے اس بیان پر کہا کہ ’ایک مذہبی رہنما کے لیے کسی شخص کے ایمان پر سوال کرنا شرمناک ہے۔ مجھے اپنے عیسائی ہونے پر فخر ہے۔‘ ’پوپ نے میرے بارے میں منفی باتیں کی ہیں کیونکہ میکسیکو کی حکومت نے انہیں اس بات پر قائل کیا کہ ٹرمپ اچھا انسان نہیں ہے۔‘ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ’ویٹیکن نام نہاد شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کا ’آخری ہدف‘ ہے اور اگر کبھی اس گروہ نے وہاں حملہ کیا تو پوپ دعا کریں گے یا ان کی خواہش ہوگی کہ اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ صدر ہوتے تو شاید ایسا نہ ہوتا۔‘

ای پیپر دی نیشن