پشاور/ کوئٹہ /کرک (نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگار+ آن لائن) خیبر پی کے میں رواں سال پولیو کا پہلا کیس سامنے آگیا۔ محکمہ صحت کے مطابق نوشہرہ کے 19 ماہ کے عبداللہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ بچے کا تعلق افغانستان سے ہے۔ دوسری طرف کرک میں پولیو سے انکاری 82 والدین تین ایم پی او کے تحت گرفتار کر لئے گئے۔ گرفتارافراد میں 70 کا تعلق تحصیل تخت نصرتی چھ کا تحصیل کرک اور چھ کا بانڈہ دائود شاہ سے ہے جن کو آمادہ کرنے کیلئے نرمی اور سختی دونوں ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں مقامی علماء اور ضلعی‘ تحصیل خطیبوں کی خدمات بھی حاصل کر لی گئی ہے۔ دریں اثنا یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈپٹی کمشنر نے ماتحت افسران کو گرفتار والدین کو آمادہ کرنے تک رہا نہ کرنے اور محکمہ صحت کو ضلع بھر کے تمام ایک لاکھ انتیس ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے تک مہم جاری رکھنے کی سختی سے ہدایت کی ہے۔دریں اثنا پاکستان ڈیموگرافکس ہیلتھ سروے 2012-2013 کے مطابق ہر 1000 پیدا ہونے والے بچوں میں 111 بچے اپنی پانچویں سالگرہ تک پہنچنے سے پہلے ہی مر جاتے ہیں۔ ان میں سے 97 بچے ایک سال کے اندر اندر ہی مر جاتے ہیں اور ان میں سے ہی 60 فیصد بچے ویکسین کے ذریعے روکی جانے والی بیماریوں کی وجہ سے موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ بلوچستان میں صرف 16 فیصد بچے نو خطرناک بیماریوں جن میں پولیو ، کالی کھانسی ، خسرہ، خناق، ٹی بی، تشنج، ہیپاٹایٹس ، نمونیا اور گردن توڑ بخارکے خلاف حفاظتی ٹیکہ جات اور ویکسینیشن کے ذریعے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔سال 2015 میں بلوچستان میں پولیو کے باعث 7 بچے زندگی بھر کے لیے معذور ہوئے۔