پاک فوج کی پھر افغانستان میں کاروائی، جماعت الاحرار کے 6ٹھکانے تباہ،14ہلاکتیں

راولپنڈی+ کابل+ لاہور (ایجنسیاں) پاکستان میں دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین استعمال ہونے اور کابل انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہ ہونے کے بعد پاک فوج نے جماعت الاحرار کے ٹھکانوں پر مسلسل دوسرے روز بھی گولہ باری کی جس سے اسکے متعد د ٹھکانے تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب ملک بھر میں کومبنگ آپریشن جاری ہے۔ ڈی آئی خان میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ مزید گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پاک فوج نے دوسرے روز بھی افغانستان کے علاقے رینا میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی جس میں دہشت گردوں کو بھاری نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم ابھی تک کسی دہشت گرد کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی۔ دوسری جانب افغان خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاک فوج کی کارروائی پر افغان حکومت نے افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کر ایا۔ گزشتہ روز بھی سکیورٹی فورسز نے ٹارگٹڈ کارروائیاں کرتے ہوئے 17 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا ۔کارروائی میں کالعدم جماعت الاحرار کے ڈپٹی کمانڈر عادل باچا کے کیمپ سمیت دہشت گردوں کے 4 ٹھکانے اور ایک ٹریننگ کیمپ بھی تباہ ہوگیا تھا۔افغان وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق کابل میں پاکستانی سفیر ابرار حسین کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا جہاں افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خیل کرزئی نے ان سے ملاقات کی اور افغانستان کے صوبوں کنڑ اور ننگرہار میں پاک فضائیہ کی بمباری پر تشویش کا اظہار کیا ۔افغان وزیر نے پاکستان میں ہونے والے خود کش حملوں کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔حکمت خیل نے کہا افغان حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر چھپے دہشت گردوں کیخلاف سخت کارروائی کرے۔انھوں نے طورخم اور چمن سے پاک افغان سرحد کھولنے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ گرفتار150افغانوں کو رہا کیا جائے۔اس موقع پر ابرار حسین نے کہا کہ وہ افغان تحفظات اپنی حکومت تک پہنچا دینگے۔ پاکستانی سفیر نے افغان سرزمین سے پاکستان کے اندر دہشت گردی کی مذمت کی اور اس ضمن میں پاکستان کے تحفظات سے آ گاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین پاکستان کےخلاف استعمال نہ ہونے دی جائے گی اور افغان حکومت اپنے ملک میں چھپے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔ملزمان کو پاکستان کے حوالے کیا جائے۔ انہوں نے افغان احتجاج کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 5 دن میں پاکستان میں 8 حملے ہوئے ۔ تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں۔ افغان حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ادھر راولپنڈی ،ٹیکسلا میں قانون نافذکرنےوالے اداروں نے سرچ آپریشن کے دوران 33 ملزمان کوگرفتار کرلیا۔ایبٹ آباد میں سبزی منڈی کے قریب سے تین غیرملکیو ں سمیت13 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کیا گیا۔ بی بی سی کے مطابق وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مشرقی افغانستان میں میزائل حملوں کی مذمت کی ہے جس میں بقول ان کے درجنوں خاندانوںکو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ بیان میں پاکستان کی جانب سے 100 کے قریب افغان شہریوں کی پکڑ دھکڑ پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کا الزام ہے کہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی جاتی ہے۔ اے این این کے مطابق پاک فوج نے دوسرے روز بھی افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 14 دہشت گرد ہلاک اور 10 ٹھکانے تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے ٹارگٹڈ کارروائیوں میں مہمند اور خیبر ایجنسی کی دوسرے طرف بنائے گئے دہشت گرد کیمپوں کو نشانہ بنایا۔ پاک فوج کی طرف سے یہ کارروائیاں افغان حکومت اور امریکی فوج کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے پاکستان نے افغان حکومت اور امریکی فوج سے کارروائیوں کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری جانب کابل میں پاکستانی سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز جماعت الاحرار کے 4 ٹھکانے جبکہ ہفتہ کے روز مزید 6 ٹھکانے تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ چناب نگر سے نامہ نگار کے مطابق سرچ آپریشن میں 11 مشکوک افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ ہوٹلوں‘ پٹھان آبادیوںاور حساس عمارتوں کے اردگرد کے علاقوں میں 100 سے زائد مشکوک افراد کی بائیومیٹرک ڈیوائسز سے چیکنگ کی گئی۔ مصطفی آباد‘ للیانی سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سرچ آپریشن میں 25 مشتبہ افراد کی چیکنگ‘ دو افغانیوں کی حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا۔ تھانہ میں کوائف جمع کئے بغیر مکان کرایہ پر دینے اور لینے والے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تھانہ بی ڈویژن کی حدود میں سرچ آپریشن کے دوران 14 افغانوں سمیت 26 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلئے گئے۔ ملزموں کے قبضہ سے بھاری مقدار میں منشیات اور ناجائز اسلحہ برآمد کر لیا گیا۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق کومبنگ آپریشن کے دوران 100 سے زائد افراد حراست میں لے لیا گیا۔ بڑی تعداد کو پوچھ گچھ کے بعد رہا کر دیا‘ 10افراد زیر تفتیش ہیں، متعدد کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق آپریشن کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ پکڑ لیا، اشتہاری ملزم سمیت 4 افراد گرفتار کر لئے گئے۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق ڈی ایس پی سرکل عیسیٰ خیل مہر محمد ریاض کی سربراہی میں رفیوجیز کوٹ چاندنہ کالاباغ میں سرچ آپریشن کیا گیا۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق دربار بابا فرید کے قریب سرچ آپریشن میں 49 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ رائے ونڈ سے نامہ نگار کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کے دوران رائے ونڈ اور گرد و نواح سے سینکڑوں مشکوک افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق صوفی موڑ جھنگ چنےوٹ روڈ پر سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے مشکوک شخص کو گرفتار کر لےا جس کے قبضہ سے دوکلو باروی مواد اور پانچ ڈےٹونےٹر برآمد کر لئے گئے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق تھانہ حاجی پورہ پولیس نے مشکوک افراد کے خلاف حساس اداروں کے اہلکاروں کے ہمراہ سرچ آپریشن کر کے 18 افغانیوں کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن