شیخوپورہ (سلطان حمید راہی/ سیف الرحمن سیفی سے) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے شیخوپورہ جلسہ سے خطاب کے دوران پہلی بار پی ٹی آئی اور عمران خان کو ہدف نقید بنانے کی بجائے پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھوں لیا تو دوسری طرف وہ اپنی تقریر میں بار بار اپنی نااہلی کے فیصلہ پر عوامی رائے معلوم کرتے رہے، ہر بات کے بعد انہوں نے عوام سے بار بار اس بات کا عہد لیا کہ وہ ووٹ کی حرمت اور نظام عدل کی بحالی کیلئے میرا ساتھ دیں، یہی بات بار بار مریم نواز نے بھی عوام سے مخاطب ہوکر کہی۔ دونوں نے کہاکہ نواز شریف کیساتھ ناانصافی اور ظلم ہوا یہ نواز شریف کی نہیں بلکہ آپ کے ووٹوں کی توہین کی گئی کیا آپ اپنی اس توہین کو قبول کرتے ہیں؟ جس پر عوام نے ہاتھ لہرا کر نواز شریف سے باربار اظہار یکجہتی کیا نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کو ویسے ہی عوام نے خدا حافظ کہہ دیا، مستقبل صرف مسلم لیگ (ن) کا ہے اسکو توڑنے یا تسلیم کرنے کی سازشیں ناکام ہوچکی ہیں۔ نوازشریف نے یہ بات بھی زور دیکر کہی کہ میں جو جنگ لڑرہا ہوں وہ اقتدار کی نہیں بلکہ اعلیٰ اقدار پاکستان کی سلامتی کی جنگ ہے۔ صرف شیخوپورہ میں ہی نہیں جہاں بھی جارہا ہوں عوام میں ایک واضح تبدیلی محسوس کررہا ہوں۔ مریم نواز نے خطاب میں کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں موجود لوگ کیا نااہل نوازشریف کے ساتھ ہیں ؟ نواز شریف نے کونسی چوری کی ہے ؟جس پر ان کو گالیاں دی جارہی ہیں ایک مقبول عوامی لیڈر کو اس طرح گالیاں دینا قطعی طور پر جمہوریت کیلئے نیک شگون نہیں۔ 70 سال سے جو کچھ ہورہا ہے اب اسے مزید آگے نہیں بڑھنے دیاجائیگا ووٹ کو عزت دینا ہوگی ووٹ سے ہی قومیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرتی ہیںتین یا پانچ افراد کے فیصلے ملک پر مسلط نہیں کئے جاسکتے جس طرح ہم سے حساب لیا جارہا ہے وہ وقت دور نہیں جب قوم ان سے خود حساب لیں گے ۔