نواز شریف، زرداری حکمران ہونگے تو خوشحالی نہیں آ سکتی، اداروں کو آئینی ذمہ داریوں تک محدود رہنا چاہئے: فضل الرحمٰن

حیدر آباد (نوائے وقت رپورٹ) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عوام جے یو آئی پر اعتمادکا اظہار کرتے ہیں پاکستان کی 70 سالہ تاریکیوں سے ہماری جنگ ہے۔ دہشت گردی نے عام انسان کی زندگی اجیرن کر دی ہمارے مدارس، ادارے اور مساجد محفوظ نہیں، حیدر آباد میں اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام توانائیاں دہشت گردی کیخلاف استعمال کی گئیں۔ معیشت بہتر ہو تو ملک میں امن و امان ہوتا ہے۔ پاکستان کا ہر شہری دو وقت کی روٹی کیلئے فکرمند ہے۔ سندھ میں وڈیرہ شاہی کا نظام ہے۔ سندھ کے اندر تبدیلی آ رہی ہے مخالفین کی سیاست کو سندھ میں دفن کر دیں گے۔ زرداری کی حکومت آتی ہے تو کہا جاتا ہے زرداری چور ہے، پھر نوازشریف کی حکومت آجاتی ہے، ہم نے غیروں کی ترجیحات کو اپنایا اور اپنا عہد توڑا، نوازشریف اور آصف زرداری نے حکومت کرنی ہے تو خوشحالی نہیں آسکتی۔ زرداری صاحب کو اب کلیئرنس دیدی گئی ہے جیسے کچھ کیا ہی نہ ہو، معاشی طور پر ملک تباہ حالی کا شکار ہے۔ آج سندھ 197 ارب روپے کا مقروض ہے۔ ہماری پارٹی متبادل کے طور پر سامنے آئی ہے، ملک میں کوئی قانون نہیں، سیاستدان جنگ لڑ رہے ہیں کہ ہمیں پارلیمنٹ کی بالادستی چاہئے۔ ملک میں عدل و انصاف اور امن قائم کرنا ہے، کسانوں کی زمینیں چھین کر سیاستدان مزے کر رہے ہیں۔ دنیا کے بنکوں میں پاکستان کے 31 لوگوں کے 60 ارب روپے پڑے ہیں ملک کے اداروں کو مضبوط ہونا چاہئے۔ اداروں کو آئینی ذمہ داریوں تک محدود دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہمیں قانون اور پارلیمنٹ کی بالادستی چاہئے۔ مدارس میں مسلح لوگوں کو بٹھائیں گے تو دنیا کو کیا پیغام ملے گا؟ پرویز مشرف نے ڈالروں کی خاطرلوگوں کو امریکہ کے حوالے کیا۔ پہلے دن کہا تھا کہ نیب سیاسی انتطام کیلئے بنایا گیا ہے۔ ان اداروں نے نوازشریف اور آصف زرداری کو جکڑا دہشت گردی کو مذہب یا مخصوص طبقے سے نہیں جوڑا جاسکتا۔ الیکشن لڑتے لڑتے زندگی گزر گئی۔ ملک میں قانون نہ ہونے سے غریبوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ہم ملک کے آئین، قانون اور پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن