لاہور ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کی جانب سے آٹومیٹک اسلحہ لائسنس منسوخی کا نوٹیفکیشن تاحکم ثانی معطل کر دیا

لاہور ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کی جانب سے آٹومیٹک اسلحہ لائسنس منسوخی کا نوٹیفکیشن تاحکم ثانی معطل کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور دیگرفریقین سے جواب طلب کر لیا ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے آٹومیٹک اسلحہ لائسنس رکھنے والے شہریوں کے لائسنس منسوخ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملک میں امن و امان کے مسائل کی بناءپر اپنے تحفظ کےلئے شہریوں نے آٹو میٹک اسلحہ کے لائسنس بنوا رکھے تھے، وفاقی وزارت داخلہ نے کسی قانونی جواز کے بغیر شہریوں کے خود کار اسلحہ کے لائسنس منسوخ کر دئیے اور اس اقدام سے شہری شدید عدم تحفظ کا شکار ہو گئے ہیں جو کہ بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہےجس پر فاضل عدالت نے وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن تاحکم ثانی معطل کرتے ہوئے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور دیگرفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں وفاقی وزارت داخلہ نے ممنوعہ بور اور آٹومیٹک ہتھیاروں کے تمام لائسنس کو معطل کردیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...