ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس: نیب کی پراسیکیوشن ٹیم کے سربراہ لندن روانہ

سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے نیب کی ٹیم لندن کے لیے روانہ ہوگئی۔نیب حکام کے مطابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر سرکاری دورے پر لندن کے لیے روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ 22 فروری کو لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن جائیں گے۔نیب حکام کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سردار مظفر کی موجودگی میں استغاثہ کے 2 گواہوں کا ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔لندن سے ویڈیو لنک پر گواہوں رابرٹ ریڈلےاور راجہ اختر کا بیان رکارڈ کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ استغاثہ کے گواہان کا ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرنے کے لیے احتساب عدالت میں دو اسکرینیں لگائی جا رہی ہیں۔دوسری جانب احتساب عدالت نے 22 فروری کو جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو بھی ریکارڈ سمیت طلب کر رکھا ہے۔سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق تھے۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا۔العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا۔نیب کی جانب سے ان تینوں ریفرنسز کے ضمنی ریفرنس بھی احتساب عدالت میں دائر کیے جاچکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن