لاہور(چودھری اشرف) بھارت کا پاکستان سپر لیگ کو نقصان پہنچانے کے لیے ایک اور پراپیگنڈا ،پی ایس ایل کا حصہ بننے والے کرکٹرز کو انڈین پریمیئر لیگ میں شامل نہ کرنے پر غور شروع کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت نے بی سی سی آئی کو پیغام دیا ہے ایسے غیر ملکی کھلاڑی جو پاکستان سپر لیگ کی نمائندگی کرتے ہیں انہیں مستقبل میں آئی پی ایل کا حصہ نہ بنایا جائے۔ پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کے لیے 40 کے قریب غیر ملکی کھلاڑیوں نے مختلف چھ فرنچائز کی جانب سے کھیلنے کے لیے پی ایس ایل انتظامیہ کےساتھ معاہدے کر رکھے ہیں جن میں دنیائے کرکٹ کے بڑے نام کرس گیل، اے بی ڈویلیئر، ڈیرن سیمی، لیونک رونچی، سنیل پاٹیل، آندرے رسل، شین واٹسن، کولنگ انگرام، ڈیرن سمتھ، روی بوپارہ، ڈیل پورٹ، کیرن پولارڈ، بریتھ ویٹ، کولن مینرو، برینڈن ٹیلر و دیگر شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے پاکستان سپر لیگ کی انتظامیہ نے بھی مستقبل میں اور جاری ٹورنامنٹ میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نبٹنے کے لیے غیر ملکی کھلاڑیوں کےساتھ رابطے بڑھا دیئے ہیں اور فرنچائزر کو بھی ہدایت کی گئی ہے وہ اپنی ٹیموں میں شامل غیر ملکی کھلاڑیوں کو اعتماد میں لیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے کسی بھی قسم کا کوئی پراپیگنڈا کیا جاتا ہے تو اس کو خاطر میں نہ لائیں کیونکہ بھارت میں عام انتخابات ہو رہے ہیں جس کی بنا پر بھارت پاکستان اور پی ایس ایل کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔ پاکستان سپر لیگ کی مارکیٹ ویلیو میں کئی گنا اضافہ کے بعد سے بھارتی کرکٹ بورڈ کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی جس کی بنا پر وہ پاکستان کرکٹ کےخلاف پراپیگنڈا کر رہا ہے۔
پاکستان سپر لیگ