میونخ/برلن(نوائے وقت رپورٹ+اے این این+صباح نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کشمیریوں کو ان کا حق ملتا تو پلوامہ جیسے دہشت گردی کے واقعات پیش نہ آتے۔ جرمنی کے شہر میونخ میں منعقدہ سکیورٹی کانفرنس میں بلاول بھٹو زرداری نے بطور ینگ گلوبل لیڈر شرکت کی جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات جذباتی نوعیت کے ہیں۔ دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان ایک واضح موقف رکھتا ہے، دہشت گردی کی نہ تو حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی دہشت گردی چاہتے ہیں۔انہوں نے سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر انہیں خوش آمدید کہا اور کہا چاہتے ہیں پاکستان کی خارجہ پالیسی خطے کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے وسیع تر بنیادوں پر طے کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا پاکستان صرف ایک ملک کےساتھ تعلقات بہتر نہیں رکھ سکتا بلکہ سب کےساتھ اچھے سفارتی تعلقات رکھنے چاہئیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے مخاطب ہو کر کہا بہتر ہوتا وزیراعظم خارجہ پالیسی میں پارلیمنٹ کی رائے شامل کرتے، سعودی ولی عہد کے دورے کے معاملے پر وزیراعظم نے اپوزیشن کو باہر رکھا، اس کے باوجود اپوزیشن جماعتوں نے اس معاملے پر سیاست نہیں کی۔عمران خان کو سلیکٹڈ وزیراعظم کا لقب دینے کے بیان پر بلاول بھٹو نے کہا وہ ملک کے اندر رہتے ہوئے ان پر تنقید کرتے ہیں چونکہ وہ پاکستان میں نہیں لہٰذا وزیراعظم پاکستان کو سلیکٹڈ نہیں کہیں گے۔تحریک انصاف کی حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا خارجہ پالیسی ہو یا اقتصادی، حکومت کا منصوبہ واضح نہیں ہر فیصلے پر ”یو ٹرن “لینے سے نہ تو معیشت چلتی ہے نہ ریاست اور نہ سیاست۔ بلاول بھٹو نے کہا ان کی جماعت وائٹ پیپر تیارکر رہی ہے جسے جلد عوام کے سامنے پیش کیا جائےگا، انتخابات کے نتائج صرف آئین کو متنازع نہ بنانے کی وجہ سے قبول کیے، پاکستان میں تیسری جمہوری حکومت پیپلز پارٹی کے نظرئیے کی جیت ہے۔انہوں نے وزیراعظم کو مشورہ دیا مفاہمت کی سیاست کریں اور اپوزیشن موڈ سے نکل کر حکومتی ذمہ داری قبول کریں، حکومت کو اپوزیشن جماعتوں کےساتھ مل کر ملک کے مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ایک ہفتے کے دورے پر برطانیہ پہنچ گئے۔ وہ پارٹی کے تنظیمی امور سمیت مختلف اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔ آن لائن کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کسی فرشتے کو بھی چےئر مےن نےب بنا دےں تو وہ سےاسی مخالفےن کے خلاف ہی استعمال ہوتا ہے۔ نےب کا ادارہ سےاسی انجینئرنگ کے لئے استعمال ہو رہاہے۔ تےن بار الےکشن کے ذرےعے سوےلےن حکومتوں کے پرامن انتقال اقتدار نے آمرےت کا راستہ بند کےا۔ الےکشن مےں بد ترےن دھاندلی ہوئی جبکہ سپرےم کورٹ مےں بے نامی اکا¶نٹس کےس مےں مےرے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے آئےن کا آرٹےکل 10 تمام شہرےوں کو فےئر ٹرائل کا حق دےتا ہے جس سے مجھے محروم رکھا جا رہا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بلاول بھٹو نے جعلی اکا¶نٹس کیس نیب کو بھیجنے پر سوال اُٹھاتے کہا ٹرانزیکشنز سرکاری رقم کی نہیں تو نیب کیس کیسے بنا؟ نیب کا کیس ہوتا تو پبلک فنڈز کی بات ہوتی یہ پرائیویٹ ٹرانزیکشنز ہیں یہ کمپنیز کی ٹرانزیکشنز ہیں۔ بنک اکا¶نٹ کی ٹرانزیکشنز ہیں۔ میں اس پٹیشن کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں یہ ضروری تھا تاریخ کیلئے ہم اعتراضات ریکارڈ کرائیں۔ ابھی تک یہ موقع نہیں ملا ہم اپنا م¶قف پیش کریں۔
بلاول بھٹو
نیب سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال ہو رہا ہے‘ ٹرانزیکشنز سرکاری رقم کی نہیں تو کیس کیسے بنا : بلاول
Feb 19, 2019