ایف بی آر کامنظرعام سے غائب ٹیکس نادھندگان کے ذمہ ٹیکس وصولی کا فیصلہ

اسلام آباد ( عترت جعفری) بڑھتے شارٹ فال سے پریشان ایف بی آر نے ایسے تمام ٹیکس نادھندگان کے ذمہ ٹیکس کو وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو منظر عام سے غائب ہیں تاہم ان کی جائیداد،سرمایہ کاری، اکائونٹ موجود ہیں، ایف بی آر نے انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی دفعہ237میں ترمیم کا مسودہ رائے کے لئے جاری کیا ہے جس کے تحت وہ افرادجو ٹیکس نادھندگان کے کرایہ دار ہیں اور ماہانہ کرایہ کسی اور فرد کو ادا کرتے ہیںیاٹیکس نادھند گان کی جائیداد کے مینیجر یاٹیکس نادھندگان کے ملازم ہیں اور ان کی دولت اور کاروبار کا انتظام و انصرام کرتے ہیں،یا ٹیکس نادھندہ کی طرف سے سرمایہ کاری کر رہے ہیں ان کے ذریعے ٹیکس دھندہ کے ذمہ ٹیکس کے بقایاجات کو وصول کر لیا جائے گا،، ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ چند سال میں بڑے اور متمول افراد ٹیکسوں کی مد میں400ارب روپے کے بقایاجات ادا کئے بغیر پاکستان سے باہر منتقل ہو گئے ہیں اور ان کے اثاثہ جات اور کاروبار اور دولت پاکستان میں کسی اور کی نگرانی میں موجود ہے جبکہ پاکستان کے ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کے مجموعی بقایاجات1200ارب روپے سے تجاوز کر چکے ہیں جن کی وصولی کیلئے نئی قومی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،س ضمن میں ملک بھر کے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو کو اختیار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ماتحت افسران کے ذریعے ایسے افراد جو ٹیکس نادھندگان کی دولت یا اثاثہ جات کا انتطام کر تے ہیں ان سے ٹیکس بقایاجات رقم وصول کر لی جائے گی ،پہلے مرحلہ میں ٹیکس نادھندہ کو نوٹس جاری ہو گا جو دستیاب پتے پر جائے گا ،جواب نہ ملنے کی صورت میں ایکس پارٹی فیصلہ ہو گا اور قانونی مراحل پورے کر کے ٹیکس کی رقم وصول کر لی جائے گی ۔

ای پیپر دی نیشن