دھماکے ویڈیو گیمز کی آوازیں ہیں شامی پناہ گزین والد کے بہلانے پر بچی کے قہقہے، ویڈیو وائرل

Feb 19, 2020

دمشق (نیٹ نیوز) شام میں بیٹی کو خوف زدہ ہونے سے بچانے کیلئے باپ نے انوکھا طریقہ نکالا جس کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو نے ہر دل کو غمناک اور ہرآنکھ کو نمناک کر دیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر شامی باپ عبداللہ اور 4 سالہ بیٹی سیلوا کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔، یہ شاید اپنی نوعیت کی پہلی ویڈیو ہوگی جس میں ایک معصوم کلی کی ہنسی نے صارفین کو دل گرفتہ کر دیا ہو۔ اس ہنسی میں شام کی دردناک داستان چھپی ہے اور اس ٹویٹ سے شام کے مخدوش حالات کی ایک جھلک نظر آتی ہے۔ ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ شام کی سرحد پر قائم پناہ گزین کیمپ میں ادلب سے تعلق رکھنے والے باپ نے دھماکوں کی گرجدار اور خوفناک آوازوں سے سہم جانے والی اپنی 4 سالہ معصوم بیٹی کو یہ کہہ کر بہلایا کہ یہ آوازیں دراصل ویڈیو گیمز کی ہیں اور ان آوازوں پر ہمیں زور سے ہنسنا چاہیے۔ اہل خانہ بھی دھماکوں کی آواز پر زور سے قہقہے لگاتے ہیں تاکہ بچی ان آوازوں سے خوف زدہ نہ ہو۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ باپ عبد اللہ اپنی معصوم بیٹی سیلوا کے ساتھ دھماکوں کی آواز پر زور سے ہنس رہے ہیں۔ سیلوا ان دھماکوں کی آواز کو ویڈیو گیمز کی آواز سمجھ کر کھلکھلا کر ہنس رہی ہے۔

مزیدخبریں