بارہ سال کے وقفے کے بعد امریکی ایرو اسپیس مینوفیکچرکمپنی اسپیس ایکس نے 2022 میں 4 سیاحوں کو مدار میں بھیجنے کا اعلان کردیا جس پر 100 ملین ڈالر سے زیادہ لاگت آئے گی ۔
اسپیس ایڈونچرزکے صدر نے غیرملکی خبرایجنسی کو بتایا کہ اسپیس اسٹیشن سے اوپر مدار میں سیاحوں کو بھیجنے کےلیے باسٹھ ملین ڈالر کا فیلکن راکٹ لانچ کیا جائے گا ۔
جس میں سیاحوں کے لیے ایک نیا ڈریگن کیپسول تیارکیا جائے گا جس پر مجموعی طورپر 100ملین ڈالرکے اخراجات آئیں گےجس کے حساب سے ہی ٹکٹ کی قیمت کا تعین کیا جائے گا۔
اسپیس ایکس کمپنی دوہزارایک سے دوہزار نو تک آٹھ سیاحوں کو روسی سوئز راکٹ کے ذریعے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن بھیج چکی ہے جبکہ پہلے خلائی سیاح نے 8 گھنٹے اسپیس اسٹیشن پرگزارنے کے لیے دوکروڑ امریکی ڈالرادا کیے تھے۔