بنگلا دیش:باپ کی موت پر بیٹوں نے ماں کو جادوگرنی قرار دے دیا

Feb 19, 2020 | 14:56

ویب ڈیسک

 بنگلا دیش میں والد کی درد ناک موت پر بیٹوں نے والدہ کو جادوگرنی کہہ کر رشتہ ختم کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بنگلا دیش میں آج بھی توہم پرستی عروج پر ہے جہاں اگر شوہر کسی حادثے میں مرجائے تو اس کی قصور وار بیوی کو قرار دے کر رابطہ ہی ختم کردیا جاتا ہے۔

ایسا ہی توہم پرستی کا ایک واقعہ بنگلا دیش کے گاؤں گبورہ سے تعلق رکھنے والی راشدہ نامی خاتون کے ساتھ پیش آیا جس کے شوہر کو بنگال ٹائیگر نے ہلاک کیا تو بیٹوں نے ماں کو جادوگرنی قرار دیتے ہوئے شوہر کی بدقسمتی کا ذمہ دار ٹہرایا اور رشتے ختم کردئیے۔

ایسی بیواؤں سے محلے دار اور دیگر رشتہ دارا بھی رابطہ ختم کرکے جادوگرنی کے لقب سے نواز دیتے ہیں۔

راشدہ خاتون کے شوہر شہد کے کاروبار سے منسلک تھے اور شہد لینے سندربن کے جنگل میں گئے تھے جہاں بنگال ٹائیگر نے انہیں اپنا شکار بنالیا۔

شوہر کی ہلاکت کے بعد بیٹوں نے ماں کو بد قسمت جادوگرنی قرار دے دیا۔

راشدہ خاتون کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کہتے ہیں ‘میں بدقسمت جادوگرنی ہوں’ مجھے اپنے بیٹوں کے رویوں پر بہت افسوس ہے لیکن مجھے اس پر حیرت اسی لیے نہیں ہے کیونکہ وہ بھی اسی معاشرے کا حصّہ ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق راشدہ ایک بوسیدہ حال جھونپڑی میں مقیم ہیں جس کی چھت طوفان کی نذر ہوچکی ہے۔

راشدہ کے ہمسائے محمد حسین نے راشدہ کی مدد نہ کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ نحوست کا شکار نہیں ہونا چاہتے۔

خیال رہے کہ گاؤں کے باسی شہد کی تلاش میں سندربن کے جنگل کا رخ کرتے ہیں اور اکثر پر بنگال ٹائیگر حملہ کرتے ہیں 10 برس کے دوران 500 سے زائد افراد کو آدم خور بنگال ٹائیگر کا شکار بنا چکے ہیں۔

ایسی بیواؤں کےلیے کام کرنے والی فلاحی تنظیم کا کہنا ہے ہم ایسی خواتین کی صرف مدد کرسکتے ہیں لیکن لوگوں کے عقائد نہیں بدل سکتے لیکن عموماً تعلیم یافتہ جوان بیواؤں سے کم تعصب رکھتے ہیں۔

مزیدخبریں