اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں سے خطاب میں کہا ہے کہ حکومت کیخلاف ہر میدان میں لڑ رہے ہیں اور شکست دے رہے ہیں۔ جہاں جہاں ضمنی الیکشن ہوئے حکومت کو عبرت ناک شکست ہوئی۔ پی ڈی ایم سینٹ الیکشن میں بھی کامیاب ہو گی۔ حکومت ہر ادارے کو متنازعہ بنا رہی ہے۔ سینٹ الیکشن میں کسی کو دھاندلی نہیں کرنے دیں گے۔ اوپن بیلیٹ پر یا خفیہ ووٹنگ ہم تیار ہیں۔ حکمران اپنی تیاری کریں۔ جمہوریت آئین اور قانون کے مطابق چلتی ہے۔ حکومت جمہوری مقابلہ کرے۔ وفاقی حکومت سینٹ الیکشن کی وجہ سے بہت پریشان ہے۔ انتخابات 2018ء میں بدترین دھاندلی ہو رہی تھی۔ اصغر خان کیس آج تک زیر التواء ہے۔ کراچی کی سیٹ نکال کر بنی گالا کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ پی ایس 88 نے ثابت کر دیا یہ شہر بھٹو کا ہے۔ یہ سینٹ میں دھاندلی کرانا چاہتے ہیں۔ کسی کو ہمت نہیں ہونی چاہئے کہ سینٹ میں چور دروازوں سے کسی کو لائے۔ یہ سوچ رہے تھے اپوزیشن الیکشن کا بائیکاٹ کرے گی اور ان کا کام آسان ہو جائے گا۔ پی ڈی ایم نے جو کارڈ کھیلا اس سے یہ لوگ پریشان ہیں۔ پی ٹی آئی کا ریفرنس اپنے لوگوں پر عدم اعتماد ہے۔ پی ٹی آئی ممبرز جانتے ہیں یہ حکومت جانے والی ہے۔ یہ خوشی خوشی ہمیں ووٹ دیں گے۔ ان کٹھ پتلیوں کی اوقات یہی ہے کہ اگلے الیکشن میں ان کو تیسرا نمبر ملے اور ان کی ضمانت ضبط ہو جائے گی۔ 2018ء میں تو دھاندلی ہوئی تھی۔ کراچی سے سانگھڑ‘ سانگھڑ سے لے کر پشین بلوچستان تک جہاں جہاں ضمنی الیکشن ہوئے ہیں حکومت کو عبرتناک شکست ہوئی ہے۔ سینٹ انتخابات کی وجہ سے حکومت اتنی پریشان ہو چکی ہے کہ ہر ادارے کو متنازعہ بنا رہی ہے۔ اگر زبردستی ارکان صوبائی اسمبلی کی خفیہ ووٹنگ اور مرضی سے ووٹ کے حق کو چھینا جائے گا تو یہ جمہوریت پر حملہ ہے۔ مارچ میں مارچ ہوگا‘ اسلام آباد آکر حق چھینیں گے۔