توقیر بخاری
موٹاپا ایک عارضہ سمجھا جاتا ہے جسے کنٹرول کرنے کیلئے متناسب خوراک اور ورزش کے باوجود بعض لوگ کامیاب نہیں ہوپاتے۔ کھانے پینے کی عادات پر قابو پانے کے باوجود جسم میں کھانے کو جذب کرنے کی صلاحیت تبدیل تبدیل نہیں ہوپاتی ہیں۔توند کی وجہ سے چلنا پھرنا مشکل اور ذہنی تناؤ لاحق رہتا ہے،حتیٰ کہ نیند کے دوران سانس کی مسلسل تکلیف دیگر امراض کا باعث بنتی ہے۔ اب تک کے مختلف طریقہ ہائے علاج میں بیریاٹرک سرجری کو وزن کم کرنے کا مؤثر طریقہ علاج سمجھا جاتا ہے۔ موٹے افرادکو اپنا وزن بہتر کنٹرول میں لانے میں مدد دینے کے لئے بیریاٹرک (وزن میں کمی) سرجری کو طویل عرصے سے ایک موثر ٹول کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ بیریاٹرک سرجری میں مریضوں کو ان کے وزن میں کمی کے اہداف تک پہنچنے اور ان کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
کاسمیٹکس آپریشن کے دوران جسم کے توند کے ذرات جس طرح نکالے جاتے ہیں ان سرجریوں میں ایسا نہیں ہوتا۔ عالمی سطح پر جاری اعداد وشمار کے مطابق، ثبوتوں کے ساتھ یہ واضح ہوچکاہے کہ موٹاپا بغیر سرجری یا دیگر علاج کے کم نہیں کیاجاسکتا ہے۔ اس طرح کے علاج سے ایک انسان چند کلوگرام تک وزن کم کرسکتاہے۔ لیکن دوبارہ چند دنوں کے اندر وزن بڑھ جاتا ہے۔بیریاٹرک سرجری کا مقصد غذا لینے کی مقدار میں کمی کرناہے۔ یہ آپریشن مریضوں میں بے تہاشا بھوک روک دینے کے باوجود خوراک کی مقدار میں کمی کیلئے مددگار ثابت ہوگا۔ غذالینے کی مقدار بے حد کم ہوتی ہے اور انسان کی روز مرہ کی سرگرمیوں کے لئے ضروری انرجی بحال رہتی ہے۔ اس کی وجہ سے انسان اپنے تواناجسم کو طاقت کے طورپر استعمال کرنا شروع کردیتاہے۔ اسی لئے بے حد کم مقدار میں غذا استعمال کرنے کے باوجود مریض کو کمزوری محسوس نہیں ہوتی۔ وزن میں کمی کے ساتھ اکثر مریضوں میں ذیابیطس، زیادہ ذہنی تناؤ ودیگر امراض میں بھی کمی دکھائی دیتی ہے۔
بیریاٹرک سرجری کے مطابق موٹاپا بہت ساری بیماریوں کا ایک اہم عنصر ہے۔ ‘‘حالیہ تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بیریاٹرک سرجری ذیابیطس کو مکمل طور پر ختم کرسکتی ہے جو سالوں میں پروان چڑھتی ہے۔ یہ ہائی بلڈ پریشر اور قلبی امراض میں مثبت کمی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔مریض جو بیریاٹرک سرجری کرواتے ہیں ان کی اموات کی شرح نصف کی جا سکتی ہے۔بیریاٹرک سرجری ایک کم سے کم ناگوار(لیپروسکوپک) طریقہ کار کے طور پر انجام دی جاسکتی ہے ، جس میں پیٹ میں صرف چھ چھوٹے چیروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزن کم کرنے کے تمام سرجری جسمانی طور پر پیٹ کے سائز میں ردوبدل کرکے کام کرتے ہیں کھانے کی مقدار کو محدود کیا جا سکتا ہے ۔کاسمیٹکس آپریشن کے دوران جسم کے توند کے ذرات جس طرح نکالے جاتے ہیں اس سرجری میں ایسا نہیں ہوتا۔
عالمی سطح پر جاری اعداد وشمار کے مطابق، ثبوتوں کے ساتھ یہ واضح ہوچکاہے کہ موٹاپا بغیر سرجری یا دیگر علاج کے کم نہیں کیاجاسکتا ہے۔ اس طرح کے علاج سے ایک انسان چند کلوگرام تک وزن کم کرسکتاہے۔ لیکن دوبارہ چند دنوں کے اندر وزن بڑھ سکتاہے۔ اس کا واحد علاج صرف سرجری ہے۔ اس سلسلہ میں سرجری کے دوران رسک اور ایسے مریضوں کے لاحق جان کے خطرے کا موازنہ کرنے کی ضرورت ہے۔بیریاٹرک سرجری میں کس حد تک وزن میں کمی کی توقع کی جاسکتی ہے۔ عام طورپر 12ماہ میں 60 فیصد سے زیادہ وزن میں کمی مریض کو محسوس ہوتی ہے۔ وزن میں کمی اگلے 14سال تک بھی برقرار رہتی ہے جس کی توثیق جائزہ سے کی گئی ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر منظر علی نے بیریاٹرک سرجری کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزن کم کرنے کا یہ طریقہ بذریعہ کیمرہ (لیپر و سکوپک سرجری) کیا جاتا ہے جن افراد کا وزن بہت زیادہ ہو اور وہ وزن کم کرنے کے روٹین کے طریقوں (مثلاً ورزش ٗ ڈائٹنگ اور وزن کم کرنے والی ادویات وغیرہ) سے ناکامی کی صورت میں اس طریقہ علاج سے نہ صرف وزن کم کرسکتے ہیں بلکہ شوگر ٗ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول جیسے امراض سے بھی چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔وزن کم کرنے کے تمام آپریشنز میں سے دو قسم کے آپریشن سب سے زیادہ کیے جاتے ہیں۔
(1) ایک جس میں معدے کا تقریباً 70 فیصد حصہ مختلف سٹیپلرز (Staplers) کی مدد سے کاٹ دیا جاتا ہے ۔ اس میںمریض کی نا صرف بھوک کم ہوجاتی ہے بلکہ کھانا پینا بھی کم ہوجاتا ہے اور آہستہ آہستہ وزن کم ہونا شروع ہوجاتا ہے ۔ دنیا میں وزن کم کرنے کے تمام آپریشنز میں یہ والا آپریشن سب سے زیادہ کیاجا تا ہے۔
٭دوسرا جس میں معدے کا بائی پاس کردیا جاتا ہے اسے (Laparoscopic Gastric Bypass) کہتے ہیں جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ اس میں خوراک معدے سے بائی پاس ہو کر چھوٹی آنت میں جانی شروع ہوجاتی ہے اوروزن کم ہونا شروع ہوجاتا ہے کیونکہ اس طریقہ علاج سے نہ صرف بھوک کم ہوتی ہے بلکہ خوراک ہضم بھی کم ہوتی ہے ۔
معدے کا بائی پاس کر کے چھوٹی آنت سے سٹیپلرز کی مدد سے جوڑ کر باقی مانند ہ معدے تک خوراک کا ایک نیا راستہ بن جاتا ہے ۔ جس سے نا صرف بھوک کم ہوجاتی ہے بلکہ خوراک ہضم بھی کم ہوگی۔ جو طریقہ وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ شوگر ٗ بلڈ پریشر اورکولیسٹرول جیسے امراض پہ کنٹرول کرنے میں بھی مدد دے گا ۔لیپرو سکوپک سرجری ایک جدید طریقہ علاج ہے جس میں بہت چھوٹے زخموں کے ذریعے کیمرہ سے پیٹ کے مختلف اعضاء کا نہ صرف تفصیلاً معائنہ کیا جاتا ہے بلکہ پیٹ کے بہت سے امراض کے آپریشن بھی ممکن ہیں ۔ ماضی میں بہت تکلیف دہ مراحل سے گزرنا پڑتا تھا ۔ لیکن لیپرو سکوپک سرجری قدرے محفوظ اور کم خرچ ٗ کم تکلیف دہ ہے مریض ہسپتال سے جلد صحت یاب ہوکرڈسچارج ہوجاتا ہے۔چھوٹے سے بیرونی زخم سے پورے پیٹ کا بذریعہ کیمرہ معائنہ کیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ پتے کا آپریشن ،اپنڈکس معدہ و انتڑیوں کے مسائل کا معائنہ و آپریشن ،ہرنیا (پہار) کا آپریشن بذریعہ جالی (Mesh) ، پیٹ کے پیچیدہ امراض کا معائنہ ، خواتین میں بچہ دانی و ٹیوب کے مسائل یہ سب بذریعہ لیپر و سکوپی ہی ممکن ہوا ہے۔