کیمیکل فیکٹریوںکاایک اور مزدور چل بسا ،ہلاکتوں کی تعداد 90 ہوگئی

 درخواست جمال خان (نامہ نگار) کیمیکل کرشنگ فیکٹریوںکاایک اور مزدور چل بسا ،ہلاکتوں کی تعداد 90 ہوگئی چوٹی بالا کے علاقے چک ننگر کے قبائلیوں کی بڑی تعداد تقریبا سینکڑوں مزدور روزگار کے سلسلے میں لاہور کی کیمیکل کرشنگ فیکٹریوں میں کام کرنے گئے جہاں پر فیکٹری مالکان نے پر کشش معاوضہ کا جھانسہ دے کر بغیر حفاظتی 
اقدامات کے مزدوری پر لگا دیا تقریبا چند ماہ کے بعد تمام مزدوروں میں پراسرار بیماری پھیلنے لگی جس میں سانس کی نالیوں میں انفیکشن کے ساتھ پھیپھڑے سکڑنے لگے سینکڑوں مزدوروں میں سے اب تک 90 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں ان متاثرہ مریضوں میں سے گزشتہ روز نانگری قبیلے کا ایک اور نوجوان بلال احمد ولد فیض محمد نانگری زندگی کی بازی ہار گیا اور سینکڑوں مزدور بستر مرگ پر ہیں ان متاثرہ مریضوں میں اموات کا سلسلہ پچھلے کئی سالوں سے جاری ہے جن میں تقریبا 90 افراد موت کی نیند سو چکے ہیں نانگری قوم اور معززین علاقہ رہنما پاکستان پیپلز پارٹی ملک رمضان قادر سابق چیئرمین سردار حسنین خان لغاری، سردار صفدر خان چانڈیہ نے  وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب  عثمان خان بزدار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

ای پیپر دی نیشن