لاہور (خصوصی نامہ نگار )نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عمران خان سرکار کے 4 سال عوام کیلئے معاشی بدحالی، تباہی، مہنگائی کے سونامی، ملکی قرضوں کے بوجھ، معیارِ زندگی کی گراوٹ، اشیائے خورد و نوش اور اشیائے ضروریہ کی مسلسل گرانی کا ایک بھیانک باب ہے۔ لیاقت بلوچ نے منصورہ سے جاری بیان میں کہا ایک طرف حکومت وسائل کی کمی کا رونا روتی ہے تو دوسری طرف سٹیٹ بنک کے موجودہ گورنر رضا باقر کو 25 لاکھ ماہانہ تنخواہ اور کم و بیش اتنی ہی ماہانہ دیگر مراعات پر رکھا ہوا ہے۔ عمران خان کی یہ دوغلی پالیسی عوام کیساتھ کھلا دھوکا اور فریب ہے۔خطے کے دیگر ممالک کی کرنسی کا موازنہ امریکی ڈالر سے کیا جائے، تو اس وقت پاکستانی کرنسی کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلہ میں خطے کے دیگر ممالک بنگلہ دیش، بھوٹان، انڈیا، جاپان، ملائیشیا، مالدیپ، نیپال، فلپائن، تائیوان، تاجکستان، ترکمانستان سمیت خطے کے دیگر ممالک سے بہت کم ہے۔ حتیٰ کہ تین دہائیوں تک بیرونی جارحیت اور جنگی تباہ کاریوں کا سامنا کرنے والے اور اِس وقت شدید مالی بحران کے شکار افغانستان کے مقابلے میں بھی پاکستانی روپیہ کمزور ہے۔ قبل از وقت انتخابات ہی ملک کو معاشی، سیاسی، سلامتی بحرانوں سے نکالنے کا واحد راستہ ہے۔