نئی دہلی (شنہوا) بھارت کی مغربی ریاست گجرات کی عدالت نے 2008 میں احمد آباد میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمے کا جمعہ کو فیصلہ سناتے ہوئے 38 مسلمان شہریوں کو سزائے موت اور 11 دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ایک مقامی اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ بم دھماکوں کے مقدمات کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) ایکٹ کے تحت احمد آباد سلسلہ وار دھماکوں کے کیس میں 38 مجرموں کو سزائے موت اور 11 دیگر ملزمان کوعمر قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے ان 49 افراد کو مختلف جرائم کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔ اس کیس میں تقریبا 80 افراد کے خلاف مقدمے کی کارروائی کی گئی۔8 فروری کو عدالت نے اس کیس میں 49 افراد کو مجرم قرار دیا اور 28 دیگر کو بری کر دیا تھا۔ عدالت نے 13 سال سے زیادہ پرانے مقدمے کی سماعت گزشتہ سال ستمبر میں مکمل کی۔ 26 جولائی 2008 کو ریاست گجرات کی شہر احمد آباد میں 70 منٹ کے اندر اندر 21 بم دھماکے ہوئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق ان بم دھماکوں میں 56 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ گجرات ہائیکورٹ نے عدالت کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔ مقدمے کی سماعت میں تمام افراد کو ورچوئلی پیش کیا گیا۔ گجرات کی خصوصی عدالت نے گزشتہ سال احمد آباد دھماکوں کے کیس میں 77 افراد کیخلاف ٹرائل مکمل کیا تھا۔ ان میں سے49 کو ملزم نامزد کیا گیا تھا جبکہ 28 کو بری کردیا گیا تھا۔ پولیس نے دھماکوں میں ایک مسلمان تنظیم کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔
سزائے موت
گجرات بم دھماکوں کے الزام میں 38مسلمانوں کو سزائے موت
Feb 19, 2022