جرمنی میںطوفانی لہریں کشتی کی کھڑکیاں توڑ کراندر داخل، مسافر خوفزدہ

 جس وقت کھڑکیاں ٹوٹی تھیں اس وقت طوفان یلینیاکی ہوا کی رفتار 152 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی ،فیری آپریٹر

جرمنی کے انتہائی شمال میں ہیمبرگ شہر کے قریب دریائے ایلبا سے گزرنی والی ایک کشتی اس طوفان کی زد میں آئی ہے جب وہ کچھ مسافروں کو لے کر جا رہی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب آنے والے طوفان یلینیا سے بننے والی ایک طاقتور ندی کی لہر نے دریا کے مشہور فیریوں میں سے ایک کی کھڑکیوں کو توڑ دیا۔ پانی فیری کے اندر داخل ہوگیا جس کے باعث مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔اس موقعے پر کسی نے اس منظر کی ایک ویڈیو بنائی جسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا گیا۔ اب یہ کلپ وائرل ہو رہا ہے۔اگرچہ اس واقعے میں کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ان میں سے کچھ مسافروں نے بعد میں اپنی مایوسی کا اظہار کیا، کیونکہ ان کا خیال تھا کہ کوئی بھی طوفان یا سمندر یا دریا کی لہریں ہدگ فیری کی کھڑکیوں اور اس کے سخت شیشوں پر غالب نہیں آسکتی ہیں۔ جب لہر ان کی کھڑکیوں سے ٹکرائی تو مسافر اپنی نشستیں چھوڑ گئے۔ وہ کشتی کے محفوظ مقام میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔فیری آپریٹر نے بتایا کہ جس وقت کھڑکیاں ٹوٹی تھیں اس وقت طوفان یلینیاکی ہوا کی رفتار 152 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی اور جو کچھ ہوا اس کی وجہ سے دیگر فیریوں کو خبردار کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا۔ خاص طور پر وہ لوگ جو دریائے ایلبے میں ہیں۔خبر رساں ایجنسیوں نے اطلاع دی کہ اس طوفان کی وجہ سے ٹرینیں اور پروازیں معطل ہیں، جبکہ اسکول بند کردیے گئے۔ سمندری طوفان کے موسم کی شمالی بحر اوقیانوس کے ممالک میں مزید خرابی کی پیش گوئی گئی ہے۔ ماہرین کا کہناتھاکہ اس طوفان نے ساٹھ سال قبل آنے والے سیلاب ہیمبرگ کی یادیں تازہ کردیں جس میں 300 سے زیادہ اموات ہوئی تھیں۔

ای پیپر دی نیشن