بلڈوزر مہم سے کشمیریوں کا مستقبل خدشات کا شکار ، بی بی سی : جھوٹے مقدمہ میں 4 نوجوان مجرم قرار


نئی دہلی (اے پی پی) نئی دہلی کی ایک عدالت نے 4 بے گناہ کشمیریوں کو ایک جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عدالت نے محمد شفیع شاہ، طالب لالی، مظفر احمد ڈار اور مشتاق احمد لون کو منی لانڈرنگ کے جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دیا۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا کہ ایڈیشنل سیشن جج -3 (پٹیالہ ہائوس کورٹ) کی عدالت 27 فروری کو سزا کا اعلان کرے گی۔ بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد وہاں لاگو کیے جانے والے قوانین کے نتیجے میں کئی خاندانوںکو اپنی زمینوں اور گھروں سے بے دخل ہونا پڑا ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی بی بی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسداد تجاوزات کی نام نہاد مہم کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مقبوضہ علاقے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ جو زمینیں، مکانات ان سے چھینے جا رہے ہیں اور کئی دہائیوں سے ان کے استعمال میں ہیں۔ اس بلڈوزر مہم میں لوگوں کے گھروں اور دیگر املاک کو منہدم کیا جا رہا ہے اور اس مہم سے ایک مرتبہ پھر کشمیریوں کے مستقبل کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جو لوگ دہائیوں سے ایک جگہ رہ رہے ہیں ان سے اچانک کہا جا رہا ہے کہ یہ جگہ آپ کی نہیں ہے اور اس پر آپ کا کوئی حق نہیں ہے۔ بھارتی حکومت نے2019ء میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد علاقے میں تعمیر و ترقی کے وعدے اور دعوے کیے تھے لیکن گزشتہ ساڑھے تین برسوں کے دوران جو اقدامات کیے گئے اور جو قوانین نافذ کیے گئے ان کی وجہ سے کشمیری سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ رپورٹ میں کہا کہ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ بھارت جو اقدامات کر رہا ہے ان کا واحد مقصد علاقے میں ان کی آباد ی کو کم کر کے وہاں بھارتی ہندوئوں کو بسانا ہے۔

ای پیپر دی نیشن