لاہور(کلچرل رپورٹر) فیض فیسٹیول کے دوسرے روز بھی الحمراء کے تینوں ہالز، ادبی بیٹھک، آرٹ گیلری و لانز فیض فیسٹیول کی بہار سے مہکتے رہے۔دن 12بجے سے تقریبات کا آغاز سے ہوا، دوسرے دن 30سے زائد پرفارمنسز، گفتگو کے سیشنز ہوئے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمراء ذوالفقار علی زلفی نے کہا کہ الحمراء فیض فیسٹیول میں مہمانوں اور عوام کو ادب دوست ماحول کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔ نامور صداکار عدیل ہاشمی جادونامہ میں بھارت سے آئے مہمان شاعر جاوید اختر کے ساتھ گفتگو کی۔ اہم نشست’’جنہیں ہم نے دیکھا‘‘ میں ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرہ نگاہ سے گفتگو و شنید ہوئی۔ نامور آرٹسٹ سلیمہ ہاشمی، دانش حسن، اٹل تیواری،مہتاب راشدی اپنی ثقافت کی مختلف جہتوں پر روشنی ڈالی۔ خواب کی تتلی کے پیچھے، آج تم بے حساب یاد آئے، دھرتی کی ملکائیں، مرے دل مرے مسافر، فیض کا فیض کے موضوعات پر نشستیں بھی آج کے شیڈول کا حصہ تھے۔ افتتاحی تقریب میں ذوالفقار علی زلفی نے پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے اپنے مہمانوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ الحمراء اپنی آنے والی نسلوں کیلئے بلاتعطل ادبی وثقافتی پیش کرنے میں پیش پیش ہے۔ترجمان الحمراء صبح صادق کے مطابق آج فیض فیض فیسٹیول کا تیسرا اور آخری روز ہے۔فیض فیسٹیول اپنی خوشبو کے انمٹ نقوش ثبت کر جائے گا۔