لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) مریم نواز نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ سے مسلم لیگ (ن) تھی، نواز شریف دور گئے تو پارٹی مشکلات کا شکار رہی۔ میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو احساس ہوا کہ نواز شریف پارٹی کیلئے کتنے ضروری ہیں۔ پی ٹی آئی بنکرز سے باہر نہیں نکل رہی۔ عمران بل میں چھپے ہوئے ہیں چوہے کی طرح باہر نہیں اور کورٹ میں بھی نہیں آ رہے۔ عوام اور معیشت کا بیڑا غرق تحریک انصاف نے کیا ہے، ہم تعمیر نو کر رہے ہیں۔ حکومت کا حصہ ہیں‘ لیکن دعاگو ہوں حکومت دن رات کام کر رہی ہے۔ نوشتہ دیوار پر پی ٹی آئی کی شکست نظر آ رہی ہے۔ ہم میدان میں ہیں، کہنے میں کوئی قباحت نہیں مہنگائی پر لوگوں کا اچھا رسپانس نہیں ملے گا۔ لوگوں کو چیزوں کا علم ہے۔ 4 سال عمران حکومت میں ایک بار جلسہ نہیں کر سکے۔ عمران اور ان کے ساتھی مکافات عمل کا شکار ہوئے۔ ہمیں بھی معلوم تھا کیا کرتے رہے، ایسے لوگوں کو احتساب سے نہیں بچنا چاہیے۔ احتساب انتقام کیلئے نہیں بلکہ ہمیں لائن ڈرا کر کے آنے والے وقتوں میں لائحہ عمل بنانا ہے۔ گریٹ گیم نہیں رہی، کردار قوم کے سامنے آ چکے ہیں۔ احتساب سے ادارے کمزور نہیں مضبوط ہوتے ہیں۔ ایک یا دو کردار جس سے عدلیہ پر انگلیاں اٹھتی ہوں تو ان کی روک تھام اور احتساب خود کرنا ہو گا۔ قوم کا اربوں روپیہ کبھی سوشل میڈیا پر نہیں لگایا گیا، (ن) لیگ پرانی جماعت تھی، سوشل میڈیا کی اہمیت کے بارے میں اب احساس ہوا ہے۔ ملک میں کونے کونے میں آواز پہنچانے کیلئے سوشل میڈیا کو مضبوط کر رہے ہیں۔ حکومت کا حصہ نہیں‘ لیکن دعاگو ہوں‘ حکومت دن رات کام کر رہی ہے۔ یاسمین راشد اور پرویزالٰہی فیض حمید کی باقیات ہیں۔ جانے والے کچھ لوگ عمران خان کی سہولت کاری چاہتے ہیں۔ عمران خان اب عدلیہ کے کندھوں پر بیٹھ کر آنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عمران خان کا اعمال نامہ سامنے آنے والا ہے۔ بنکر میں چھپ کر بیٹھے ہیں۔ خواتین کو ڈھال بنا کر بیٹھے ہیں۔ پہلے جس سازش کو انہوں نے مل کر کیا‘ اب ایک دوسرے کا گریبان پھاڑ رہے ہیں۔ ان لوگوں کا احتساب ہونا چاہئے۔ گریٹ گیم کے کردار خود ہی ایکسپوز ہو گئے ہیں۔ 2017ء میں کہا تھا یہ ہنڈیا بیچ چوراہے میں پھوٹے گی۔ ہم تحریک انصاف کے گند کو صاف کر رہے ہیں۔ ان کو نظر آرہا ہے عمران خان کی سیاست ختم ہو گئی ہے۔ آج مقابلہ ترقیاتی کاموں کا نہیں بلکہ گالیوں کا ہے۔ ملک ترقی پذیر ہے۔ فوکس ترکی پر کرنا ہوگا۔ ہماری جماعت کا ڈی این اے جذباتی نہیں‘ جب بھی الیکشن ہوں‘ میدان میں ہوں۔ تیار ہیں۔ الیکشن مہم چلا رہی ہوں۔ لوگ مار دھاڑ اور گالی گلوچ کا جواب مانگتے ہیں۔ گالی گلوچ سے ملکی معیشت پر اثر پڑتا ہے۔ سوشل میڈیا کا میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔ (ن) لیگ کا نظریہ کارکردگی ہے۔ پاکستان کو واپس اس پر آنا پڑے گا۔مریم نواز نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ ہمارا ہے، عمران کا بیانیہ ہے ہمیں حکومت دو مجھ پر حکومتی ذمہ داری نہیں نہ پہلے نہ آج کوئی حکومتی عہدہ ہے۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ نہ صرف ن لیگ بلکہ سب سیاسی جماعتوں کا ہونا چاہئے۔ جھوٹ کی زندگی مختصر ہوتی ہے، پہلے بولے سازش امریکہ نے کی جو محسن نقوی سے ہوتی ہوئی اختر لاوا لاہور تک پہنچ گئی۔ عمران خان 12 سال کا پلان بنا کر بیٹھے تھے، نواز شریف نے پلان کو تتر بتر کر دیا جو نواز شریف کی کامیابی ہے۔ عمران اگلی تعیناتی کرنا چاہتے تھے جس میں ناکام ہوئے۔ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے کندھے پر بیٹھ کر آئے الیکشن کب ہو رہے ہیں مجھے اس سے کوئی غرض نہیں۔ الیکشن کی تیاری کر رہی ہوں نواز شریف جلد باعزت بری ہوں گے۔ الیکشن جیتیں گے محنت کر رہے ہیں۔ نواز شریف جلد واپس آئیں گے۔ اسمبلی 5 سال کیئے منتخب ہوئی ہے تو وقت پورا ہونا چاہئے۔ عمران خان کی مرضی سے ملک نہیں چل سکتا۔ جب اقتدار میں تھا تو ایک شخص کہتا رہا کہ الیکشن وقت پر ہوں گے۔ دو آڈیوز کے بعد پتا چل گیا کہ کون سے گیدڑ سنگھی ہے، اداروں نے خود کو محدود کر دیا تو کیوں لڑائی کروں گی۔ جیب میں رکھ کر فیصلے کئے جاتے رہے نواز شریف کو سزا کا ازالہ عدلیہ کو خود کرنا پڑے گا۔ اگر وہ داغ نہیں دھوئے گی تو مستقبل کا راستہ مشکل ہو جائے گا۔ ٹیریان کیس ہو‘ ہیروں کا کیس ہو یا فارن فنڈنگ کا وہ اب بچ نہیں پائے گا۔ عمران عدالت نہیں جا سکتے، پلاسٹر کا بہانہ بنانا پڑتا ہے۔ جتنی سہولت عمران خان کو ملی کسی کو نہیں ملی۔ عمران کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں، وہ قانون کے پاس پیش نہیں ہوں گے۔ پی ٹی آئی پر جو الزامات ہیں ن لیگ پر ہوتے تو بہت برا حشر ہوتا۔ عمران کے ساتھ کیسے بیٹھ سکتے ہیں وہ چاہتا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس پر شفقت رکھے ابھی پلان یہ ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ سے کیسے بچاتا ہے۔ آئی ایم ایف کی بات مانیں تو پھنستے ہیں اور نہ مانیں تو پھنستے ہیں۔ میری اور شہباز کی آڈیو میں کوئی ایسی چیز نہیں جو ملک کے خالف ہو۔ آڈیوز نے آنکھیں کھول دیں ہم بچ جائیں ملک کو جو مرضی ہو جائے‘ نیب سے کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں جس نے کچھ نہیں کیا اسے سکون سے رہنا چاہئے، ہم نے جو نیب ترامیم کیں وہ عمران کے کام آ رہی ہیں۔ نیب ترامیم کے خلاف ہوں اور اپنی رہائی میں بھی نیب سے سہولت نہیں لی۔ عمران جلسہ کیلئے اسی ٹانگ پر راولپنڈی چلا جاتا ہے مگر عدالت میں پیش نہیں ہوتا، نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے۔ پاکستان ان کا وطن ہے جسے انہوں نے بنایا، سنوارا ہے، انہیں یہیں واپس آنا ہے۔ سوال یہ بنتا ہے کہ نواز شریف کو بارہا جانا کیوں پڑتا ہے؟ ملک کی سب سے بڑی پارٹی تو انتقام کا نشانہ بنایا اور احتساب کا نام دیا۔ مسلم لیگ ن کبھی پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کبھی مسلم لیگ ن نہیں بن سکتیل، مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کا بالکل موازنہ نہیں کر سکتے۔ مریم نواز نے جنرل باجوہ اور عمران خان کے بیانات کے صدمے سے کہا کہ یہ ایک دوسرے سے انتقام لے رہی ہے، میں ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھال رہے ہیں چاہئے عمران ہو۔
مہنگا ئی پر لوگو ں کا اچھا رسپانس نہیں ملے گا، حکومت کا حصہ نہیں دعا گو ہوں : مریم نواز
Feb 19, 2023