افغان حکومت کا دہشتگردی کو سنجیدہ نہ لینا تشویشناک ، چین سے تعلقات خارجہ پا لیسی کا ستون ، بلاول 


اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خصوصی نامہ نگار) میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے دوران پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے چین کی سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور سینٹرل فارن افیئرز کمشن کے ڈائریکٹر وانگ ای سے ملاقات کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس موقع پر وانگ ای نے کہا کہ چین اور پاکستان چاروں موسموں کے سٹریٹجک پارٹنر ہیں اور فریقین کے درمیان دوستی چٹان کی مانند مضبوط ہے۔ چین دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے شدہ سٹریٹجک اتفاق رائے پر عمل درآمد کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے اور نئے دور میں بہترین معاشرے کی تعمیر کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے اور ترقی و احیاکے حصول میں پاکستان کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور اپنی صلاحیت کے مطابق پاکستان کو درپیش عارضی مشکلات پر قابو پانے میں مدد فراہم کرنے پر آمادہ ہے۔ ملاقات کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے پاک چین تعلقات کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان کا دوست ہے اور چین کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی اور سی پیک کی تعمیر کو فروغ دینا پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم ستون ہے۔ پاکستان دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا اور پاکستان میں چینی اداروں اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔ فریقین نے موجودہ بین الاقوامی صورتحال میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثناء میونخ سکیورٹی کارنفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افغان حکومت کا اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے مسئلے کو سنجیدہ نہ لینا باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور القاعدہ جیسی دہشتگرد تنظیمیں افغانستان میں موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کابل سے باربار کہا ہے ان کے خلاف کارروائی کرے، افغانستان میں کوئی سٹینڈنگ آرمی یا کاؤنٹر ٹیررزم میکینزم موجود نہیں، عالمی برادری افغانستان میں امن کیلئے کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کئی دہائیوں سے میزبانی کر رہا ہے، عالمی برادری کو افغانستان میں قیام امن کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ افغانستان نے یقین دہانی کرائی کہ افغان سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔ افغان حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مضبوط سکیورٹی اداروں کی ضرورت ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے امریکی رکن کانگریس لنزے گراہم کی قیادت میں وفد سے ملاقات کی جس میں پاک امریکہ تعلقات، باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں وفود نے عالمی اور تذویراتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیر خزانہ بلاول بھٹو زرداری نے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ملاقات  کی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب سے دیرینہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...