یورپی یونین سے منسوب جعلی پریس ریلیز

یورپی یونین نے پاکستان میں عام انتخابات 2024ء کے حوالے سے سوشل میڈیا پر زیرگردش خود سے منسوب بیان کی تردیدکردی۔ یورپی یونین کی جانب سے سماجی رابطے کے ذریعے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ عام انتخابات سے متعلق یورپی یونین کے بیان کا جعلی ورژن گردش کر رہا ہے اور اس کا غلط استعمال کیا جا رہاہے۔ یورپی یونین نیاصل پریس ریلیز جاری کر دی۔ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے جعلی اور اصلی دونوں بیانات شیئر کر دیے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد عالمی رد عمل سامنے آ رہا ہے کئی ممالک کی طرف سے انتخابات پر تحفظات کا اظہار کیاگیا۔ کئی ممالک کی طرف سے سخت لہجہ اپنایا گیا۔ دفتر خارجہ کی طرف سے ایسے رد عمل کو منفی اور لہجے کو نامناسب قرار دیا تھا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کئی ممالک کے ایسے ہی رد عمل کے جواب میں کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کسی ملک کے معاملات میں نہ تو مداخلت کرتا ہے اور نہ ہی مشورے دیتا ہے، لہٰذا یہ ممالک بھی پاکستان کو ڈکٹیٹ کرنے سے باز رہیں۔ کئی مبصرین کی طرف سے پاکستان میں ہونے والے انتخابات پر اطمینان کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔ انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دینے والے حلقے ان مبصرین کا حوالہ نہیں دیتے جو انتخابات پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف ایسے رد عمل کو بھی اپنے حق میں استعمال کرنے کی کوشش کرتی ہے جیسا کہ یورپی یونین کی پریس ریلیز کو ٹیمپر کر کے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ یہ پی ٹی آئی کا پرانا وتیرہ ہے، کسی دور میں بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کا جعلی ٹویٹر اکاؤنٹ بنا کے اپنی پارٹی کے حق میں اس پر بیان جاری کیے جاتے تھے۔ایسی جعل سازی زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی۔ دنیا بہت فاسٹ ہو چکی ہے۔ مزید برآں، آپ کے ملک میں دنیا بھر کے سفارت کار موجود ہیں اگر کسی پریس ریلیز کو اپنے حق میں بے جا طور پر استعمال کیا جائے گا تو متعلقہ سفارت خانوں کو اطلاع ہونے میں مطلق دیر نہیں لگتی جیسا کہ یورپی یونین کی پریس ریلیز کے ساتھ کیا گیا۔ تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کو اس پر سخت نوٹس لینے کی ضرورت ہے کیونکہ جعل سازی سامنے آنے سے پارٹی اور اعلیٰ لیڈرشپ کی بھی سبکی ہوتی ہے اور اگر یہ سارا کچھ ٹاپ لیڈرشپ کے ایما پر کیا جا رہا ہے تو اسے بد قسمتی اور افسوس ناک ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن