لاہور (نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی )پاکستان تحریک انصاف نے وفاق اور پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) سے اتحاد کا فیصلہ تبدیل کرلیا۔ذرائع کے مطابق پنجاب اور وفاق میں مجلس وحدت مسلمین کے بجائے سنی اتحادکونسل سے اتحاد ہوگا، سنی اتحاد کونسل کے پلیٹ فارم پرپی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی شامل ہوں گے۔پی ٹی آئی ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کی وکلا قیادت مجلس وحدت مسلمین کے اتحاد سے ناخوش تھی جب کہ اس سے قبل سیاسی قیادت کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کیساتھ اتفاق کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اب صورتحال تبدیل ہو گئی ۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی نے آزاد امیدواروں کو سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کی اجازت دے دی۔ سنی اتحاد کونسل سے اتحاد وفاق اور پنجاب کی سطح پر ہوگا۔ پی ٹی آئی نے آزاد اراکین کو اپنی دستاویز الیکشن کمیشن میں جلد ازجلد جمع کرانے کی ہدایت کر دی، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اراکین (آج) پیر سے شمولیتی دستاویز الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں گے۔ اس حوالے سے سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف اب سنی اتحاد کونسل سے اتحادکریگی، پنجاب اور سندھ میں اتحاد کے لیے معاملات طے پاچکے ہیں، وفاق، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی ہماری خدمات حاضر ہیں۔صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہوں۔ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی آج اسلام آباد میں ملاقات بھی متوقع ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف، مجلس وحدت المسلمین اورسنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کی اہم ملاقات ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں علامہ راجہ ناصرعباس، بیرسٹرگوہر ور صاحبزادہ حامد رضا نے شرکت کی جبکہ پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعظم عمر ایوب بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ذرائع نے بتایاکہ ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں جماعتوں کے قائدین کی ملاقات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں سے متعلق امور پر بھی مشاورت کی گئی۔
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پی ٹی آئی نے دھاندلی اور انتخابی نتائج میں مبینہ تبدیلی کے معاملہ پر عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ پی ٹی ا?ئی کے رہنماؤں بیرسٹر گوہر علی خان اور عمر ایوب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہم نے پورے ملک میں 180 سیٹیں جیتیں، بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سابق کمشنر راولپنڈی نے اپنے ضمیر کے مطابق ا?واز اٹھائی، پنجاب میں ہماری اکثریت کو کم کیا گیا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی ا?ئی کو الیکشن سے ا?ؤٹ کرنے کی کوشش کی گئی، ہم چاہتے ہیں کہ سابق کمشنر کے بیان پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، پنجاب میں ہماری اکثریت کو کم کیا گیا، 8 فروری کو لوگوں نے پی ٹی ا?ئی کو ووٹ دیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ فارم 45 صرف پی ٹی ا?ئی کے پولنگ ایجنٹس کو نہیں ملا، پی ٹی ا?ئی چیف جسٹس کے استعفے کا مطالبہ نہیں کررہی، ہم چاہتے ہیں کہ صرف شفاف تحقیقات ہونی چاہئے۔عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان میں بھی ہماری سیٹیں کم کی گئیں، ہارے گئے امیدواروں کو جتوایا گیا، فارم 45 کے مطابق انتخابی نتائج جاری کئے جائیں، پی ٹی آئی مرکز اور صوبوں میں حکومت بنائے گی۔عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی ا?ئی کے ہر کارکن کیخلاف پولیس گردی کی گئی، ہمیں دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی، اب بھی ہمارے کارکنوں کو گرفتارکیا جا رہا ہے، پی ٹی ا?ئی کے امیدوار ملک میں سب سے زیادہ تھے، انتخابات میں سیٹیں بھی سب سے زیادہ پی ٹی ا?ئی نے جیتیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نامزد کرنے پر بانی پی ٹی ا?ئی کا شکر گزار ہوں، وزیراعظم کا عہدہ بانی پی ٹی ا?ئی کی امانت ہوگا، ہماری سینئر لیڈر شپ اور کارکن اس وقت پابند سلاسل ہیں، ہمارا مقصد لیڈر شپ اور کارکنوں کو جیلوں سے باہر نکالنا ہے۔عمر ایوب نے کہا کہ بلے کا نشان نہ ہونے کے باوجود ہم نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی، ایم کیو ایم نے کراچی میں پی ٹی ا?ئی کی 18 نشستیں چرائی ہیں، کراچی کی سیٹوں پر پی ٹی ا?ئی امیدواروں کو کامیاب قرار دیا جائے، ہمارا مطالبہ ہے ہمارے 180 امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔عمر ایوب نے مزید کہا کہ دھاندلی کی بینفشری جماعتیں ا?پس میں گتھم گتھا ہیں، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو عوام کے سامنے لایا جائے، عدم اعتماد سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے اعتراف کیا، لیاقت چٹھہ کا بیان ہمارے مؤقف کی تائید ہے۔انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان نے اعتراف کیا کہ عدم اعتماد انجینئرڈ تھی، بحران کا واحد حل فارم 45 کے مطابق فارم 47 جاری کرنا ہے، جن کے نام سابق کمشنر راولپنڈی نے لئے وہ تحقیقات کا حصہ نہ بنیں، چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنرخود کو تحقیقات سے الگ رکھیں۔