اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے منصوبوں کی شفافیت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے سفارشات پیش کی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پی ایس ڈی پی کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبوں کی شفافیت ضروری ہے۔ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی منصوبون کی مؤثر دستاویزات تشکیل دے۔ وفاقی حکومت کو تجویز دیتے ہوئے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان بجٹ دستاویز میں ترقیاتی منصوبوں کے مقامات اور ڈویلپمنٹ فارمیٹ شامل کرے۔ آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی بجٹ مدنظر رکھ کر ہی پی ایس ڈی پی کا حصہ بنایاجائے۔ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کو مالیاتی مشکلات کے باعث منصوبوں کے مقاصد پر آگہی دی جائے گی۔ وزارتِ خزانہ و منصوبہ بندی کو آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد کیلئے کاغذی کارروائی مکمل کرنا ہوگی۔ آئی ایم ایف کی تجاویز پر غور شروع کردیا گیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پر چھائے ہوئے ڈیفالٹ کے بادل چھٹنے لگے. آئی ایم ایف کا جائزہ مشن آئندہ ماہ پاکستان کے دورے کیلئے تیار ہے جسے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات اور نئی حکومت کی تشکیل سے مشروط کیا گیا تھا۔ نئی حکومت تشکیل دینے کیلئے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں میں سیاسی روابط اور جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ آئی ایم ایف کا وفد رواں ماہ کے آخر تک اسلام آباد کے دورے کیلئے آئے گا .جس سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی تکمیل متوقع ہے۔