فرانسیسی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے پاس خفیہ سرنگوں کا ایسا خطرناک نیٹ ورک موجود ہے جو غزہ میں حماس کی کھودی گئی سرنگوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ترقی یافتہ اور خطرناک ہے۔فرنچ اخبار لبریشن کے مطابق لبنانی ملیشیا کے پاس ایسی سرنگیں ہیں جو سینکڑوں کلومیٹر لمبی ہیں اور ان کی شاخیں ہیں جو اسرائیل اور شاید اس سے آگے شام تک پہنچتی ہیں۔اخبار نے اسرائیلی محققین اور ویب سائٹس کے حوالے سے کہا ہے کہ حزب اللہ نے بیروت، بقاع اور جنوبی لبنان کو جوڑنے والے مقامی زیر زمین نیٹ ورکس سے منسلک درجنوں آپریشن سینٹرز کے ساتھ ایک دفاعی منصوبہ بنایا ہے۔حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مسلسل کشیدگی اور خطرات کے تحت تل ابیب میں شمالی سرحد پر حزب اللہ کی سرنگوں کی موجودگی کے بارے میں خوف پیدا ہو گیا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ شمالی اسرائیل کے ساحل پر واقع شہر نہاریا کے ایک ہسپتال تک پہنچتی ہیں۔ مہینوں پہلے، نہاریا میں میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ کی طرف سے ڈرلنگ کے شور کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات کے بعد اسرائیلی فوج نے لبنان سے مذکورہ ہسپتال کی طرف جانے والی سرنگ کے وجود کے خدشے کو مسترد کرنے کے لیے زمینی ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔اسرائیلی اخبار اسرائیل ہیوم نے انکشاف کیا ہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ قبل اسرائیلی حکام نے جانچ کے مقصد کے لیے کھدائی کے 40 سے زائد آپریشن کیے لیکن ان ٹیسٹوں سے کچھ حاصل نہیں ہوا، اخبار کے مطابق ہسپتال کے علاقے میں کام شروع ہونے کے بعد حفاظت کی خاطر کھدائی کا کام ترک کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اخبار نے نشاندہی کی کہ نہاریا میں واقع اس ہسپتال کو جغرافیائی طور پر لبنان کے ساتھ شمالی سرحد کے یعنی صرف 10 کلومیٹر کے فاصلے پر قریب ترین ہسپتال سمجھا جاتا ہے۔ مشتبہ سرنگوں کے معاملے کی ابتدائی اطلاعات گذشتہ سال دسمبر میں سامنے آئی تھیں۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج نے پانچ سال قبل حزب اللہ کی طرف سے اسرائیلی سرحدوں کے اندر کھودی گئی پانچ سرنگوں کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔غزہ پر جنگ شروع ہونے کے ساتھ ہی اسرائیلی اخبار “یروشلم پوسٹ” نے کہا ہے کہ حزب اللہ کی سرنگوں کا خطرہ دوبارہ سر اٹھا سکتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حزب اللہ کو زیر زمین سرنگیں کھودنے کا وسیع تجربہ ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ پتہ چلا ہے کہ (حماس) کی سرنگیں اس سے کہیں زیادہ بڑی اور وسیع ہیں جو پہلے خیال کیا گیا تھا۔ اور یہ ممکن ہے کہ حزب اللہ کی سرنگوں سے خطرہ اس سے کہیں زیادہ ہو۔اے ایل ایم اے سینٹر فار ریسرچ اینڈ ایجوکیشن نےانکشاف کیا ہے کہ 2006 میں دوسری لبنان جنگ کے بعد حزب اللہ نے شمالی کوریا اور ایرانیوں کی مدد سے لبنان میں علاقائی سرنگوں کا نیٹ ورک بنانے کے لیے ایک پروجیکٹ قائم کیا، یہ حماس کے مقابلے میں بہت بڑا نیٹ ورک ہے۔تاہم یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ جنوبی لبنان غزہ کی طرح نہیں ہے، کیونکہ اس کا مختلف قسم کا علاقہ ہے. جس میں چٹانی پہاڑیاں اور وادیاں شامل ہیں. اس لیے اسرائیلی اندازے محض اس خیال کو قبول نہیں کرتے کہ حزب اللہ اسرائیل میں 10 کلومیٹر گہرائی تک سرنگیں کھودنے میں کامیاب ہو گئی۔ اس کے لیے غیر معمولی کوششوں کی ضرورت ہے۔
حزب اللہ نے اسرائیل تک خطرناک سرنگیں کھود دیں، تل ابیب میں کھلبلی مچ گئی
Feb 19, 2024 | 18:39