پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار جمشید دستی نے سنی اتحاد کونسل میں باقاعدہ شمولیت اختیارکرلی۔پی ٹی آئی کے نومنتخب امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں اپنے بیان حلفی جمع کروانا شروع کر دیے ہیں۔ قومی اسمبلی کی نشست این اے 175 مظفرگڑھ سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ نومنتخب ایم این اےجمشیددستی نےاپنابیان حلفی جمع کروا دیا ہے۔
خیال رہے کہ جمشید دستی این اے175سےممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے 1 لاکھ تیرہ ہزار 256 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھیجبکہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے مہر ارشاد احمد خان 71 ہزار 997 ووٹ لے دوسرے اور پاکستان مسلم لیگ ن کے حماد نواز خان 47 ہزار 350 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے ۔
علاوہ ازیں تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں بطور پارٹی شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اتفاق رائے سے منتخب آزادامیدوار سنی اتحاد کونسل کو بطور پارٹی جوائن کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 180 سیٹیوں پر جیت چکی ہے، جن حالات میں امیدوار لڑے وہ سب کے سامنے ہے۔انتخابی نشان نہ ہونے کی وجہ سےامیدوار آزاد حیثیت سے لڑے۔ ہم نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ بھی جاری کیے تھے۔
دوسری جانب سنی اتحادکونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے پاکستان تحریک انصاف سے اتحاد پر کہا ہے کہ پی ٹی آئی کیساتھ ہمارا یہ اتحاد 7،8 سال پرانا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد رضا کا کہنا تھا کہ اتحاد کایہ فیصلہ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کے باہمی رضامندی سے کیا گیا ہے.ہم 2جماعتیں (سنی اتحادکونسل اور ایم ڈبلیو ایم )پی ٹی آئی کیساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اور وحد ت المسلیمن کا تعاون بغیر کسی ڈیمانڈ اور بغیر کسی شرائط کے ہے ۔صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن میں رانا ثنا اللہ ماسٹر مائنڈ ہیں۔