مرگی کا مکمل علاج نہیںمگر ادویات سے مرض پرقابو پایا جا سکتا ہے

میگزین رپورٹ
گذشتہ دنوں عالمی یوم مرگی کے موقع پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز میں اہم سمپوزیم اور آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا جس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر آصف بشیر، پروفیسر محسن ظہیر، پروفیسر اطہر جاوید، پروفیسر شہزاد حسین، پروفیسر احسن نعمان، پروفیسر مجیب الرحمان عابد، پروفیسر قاسم بخاری، پروفیسر کرنل علی یوسف،ڈاکٹر شاہد مختار، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عمر اسحاق،نرسنگ سپرنٹنڈنٹ آسیہ خانم، ڈاکٹر راشد عمران، ڈاکٹر قدسوم یوسف، ڈاکٹر عمار یاسر و دیگر سینئر پروفیسرز و ڈاکٹرزنے شرکت کی اور مرگی کی علامات، جدید تشخیص اور علاج معالجے کے حوالے سے تفصیلی لیکچرز دیے اور سیشنز ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنز پروفیسر ڈاکٹر آصف بشیر نے کہا کہ دنیا بھر میں تقریباً 5 کروڑ افراد مرگی یا جھٹکوں کی بیماری کا شکار ہیں،یہ اعصابی مرض ہے جو دماغی چوٹ یا صدمے، فالج، ٹیومر اور گردن توڑ بخار سے ہو سکتی ہے جبکہ مریضوں میں علاج نہ کروانے کی صورت میں قبل از وقت موت کے امکان بڑھ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرض سے متعلق توہمات، معاشرتی خوف،دباؤاور ناروا سلوک مرگی کے مریضوں کے لئے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ پروفیسر آصف بشیر نے مزید کہا کہ ہم سب کی یہ ذمہ داری ہے کہ مرگی کے مریضوں کی ضروریات کا مکمل خیال رکھیں، ان کے لیے آسانیاں پیدا کریں،اور ان کی تکالیف کے ازالے کے لیے ان کا بھرپور ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ مرگی کے مرض کا مکمل علاج نہیں مگر ادویات سے جھٹکوں کی شدت اور تعداد پر قابو پایا جا سکتا ہے لہذامریضوں کی نگہداشت کرنے والوں کو چاہیے کہ دوا کو باقاعدگی سے استعمال کروائیں،نیند کا مکمل خیال رکھیں،مناسب ورزش کروائیں اور تمباکو نوشی سے اجتناب کریں جس سے مرگی کے مریض نارمل زندگی بسر کر سکتا ہے۔
ٍ     پروفیسر آف نیورالوجی ڈاکٹر محسن ظہیرکا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں دماغی اور اعصابی بیماریوں کے علاج معالجے کے لیے جدید سہولیات دستیاب ہیں لہذا شہریوں کو چاہیے کہ وہ کسی بھی مرض کی علامات ظاہر ہونے پر فوری طور پر مستند معالج سے تشخیص و علاج کرائیں تاکہ بیماری مزید پیچیدگیاں نہ اختیار کر سکے۔پروفیسر ڈاکٹر اطہر جاوید اور پروفیسر شہزاد حسین نے اپنے لیکچر زمیں بتایا کہ عوام میں مرگی کے مرض اور اس کے علاج معالجے سے متعلق آگاہی پیدا کی جائے،اگر کسی مریض کو جھٹکے لگنے شروع ہو جائیں تو اسے فوراً آرام سے زمین پربائیں کروٹ لٹا دیں، سر کے نیچے نرم تکیہ یا جیکٹ وغیرہ رکھیں اوراس کو پکڑنے یا جھٹکے روکنے کی کوشش نہ کریں۔انہوں نے بتایا کہ مرگی کے جھٹکوں کے دوران مریض کے منہ میں پانی ڈالنے سے گریز کریں،ارد گردسے سخت اور تیز دھار اشیاء ہٹا دیں اورمریض کی عینک اتار دیں۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیورو انسٹی ٹیوٹ پروفیسر آصف بشیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے میں دماغی امراض میں مبتلا مریضوں کو نیورو سرجری سمیت علاج معالجے کی جدید سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں جو وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز کی ویڑن کے مطابق بالکل مفت اور 24 گھنٹے دستیاب ہے۔ واک میں شرکاء￿  نے مرگی سے آگاہی سے متعلق مختلف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جبکہ انہوں نے ادارے کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کو شاندار الفاظ میں سراہا۔ 

ای پیپر دی نیشن

فخر آدمیت یا شرم آدمیت 

پس آئینہ خالدہ نازش   لومڑی نے پورے جنگل میں افواہ پھیلا دی کہ جنگل کے بادشاہ شیر نے چھوٹے اور کمزور جانوروں کا شکار نہ ...