عیشہ پیرزادہ
eishapirzada1@hotmail.com
ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے ادارے کاروباری سوچ رکھتے ہیں۔ اگر کوئی مریض اپنا علاج کنسلٹنٹ یا پروفیسر سے کروانا چاہے تو سب سے پہلے وہ اپنی استطاعت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہسپتال کا انتخاب کرے گا۔ اگر چہ سرکاری ہسپتالوں میںمفت علاج اور ماہر ڈاکٹرز میسر ہیں لیکن ان ہسپتالوں میںمریضوں کا بوجھ اس قدر زیادہ ہے کہ ڈاکٹرز ہر مریض پر مکمل توجہ دینے سے قاصر ہیں۔ اور اگر ان ہسپتالوں میں داخل ہونا پڑے تو بیڈ کی دستیابی اور سٹاف کا رویہ الگ پریشانی سے دوچار کردیتا ہے۔ یوں مریض آسانی اور سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے پرائیوٹ سیکٹر کی طرف دیکھے پر مجبور ہوجاتا ہے جہاں ڈاکٹر کی کنسلٹنٹ فیس الگ سے مقرر ہے جبکہ ٹیسٹوں اور سیکنز کی مد میں اخراجات کی فہرست طویل۔
یوں غریب طبقے میں سستا طبی معائنہ اور سہولیات پر مبنی ملتان روڈ لاہور میں قائم الخدمت فائونڈیشن کا الخدمت منصورہ ٹیچنگ ہسپتال صرف سو روپے کی فیس پر کسی بھی بہترین پرائیوٹ ہسپتال جیسی سہولیات فراہم کرنے میں مصروف عمل ہے۔
گذشتہ دنوں جب یہاں جانا ہوا تو پرسکون ،منظم ماحول اور خوبصورت انفراسٹرکچر دیکھ کر لگا کہ شاید یہ ہسپتال بھی دوسرے ہسپتالوں کی طرح صرف نوٹ بنانے کی غرض لیے ہوگا لیکن جب یہاں موجود طبی سہولیات کی نہایت کم فیسیں معلوم ہوئیں تو سوچا کہ ایسا سٹیٹ آف دی آرٹ پروجیکٹ جومخیر حضرات کی مدد سے چل رہا ہے کے بارے میں ہمارے قارئین کو بتانا لازمی ہے۔
لہذا ہسپتال سے متعلق تفصیلات جاننے کے لیے ہم نے ڈاکٹر سید ظفر حسین سے رجوع کیا۔
ڈاکٹر سید ظفرحسین نے تیس سال آرمی میں بطور بریگیڈیئر خدمات سرانجام دیں۔2015 میں ریٹائرمنٹ کے بعد پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن میں دو سال گزارے۔ڈاکٹر سید ظفر حسین نے ہیپاٹائٹس سے متعلق پی کے ایل آئی کے تین سالہ پائلٹ پروجیکٹ کو کامیابی کیساتھ ہیڈ کیا۔
اب یہ منصورہ ٹیچنگ ہسپتال میں بطور ایم ایس خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
انھوں نے ہسپتال سے متعلق بتایا کہ منصورہ ہسپتال گذشتہ چار دہائیوں سے عوام الناس کی خدمت میں مصروف عمل ہے۔
یہ ہسپتال بزنس ماڈل کی بنیاد پر نہیں چل رہا بلکہ ہمارا مقصد ہے کہ مریضوں کوکم سے کم پیسوں میں بہتر سے بہتر علاج کی سہولیات میسر ہوں اور ہمارے پاس آنے والے مریضوں کی بڑھتی تعداد ہمیں یہ بتاتی ہے کہ مریضوں کا اعتماد ہمارے ہسپتال پر کتنا ہے۔
یہاں روزانہ کی بنیاد پر بارہ سو مریضوں کو دیکھا جاتا ہے۔ان بارہ سو میں سے ساڑھے چھ سو مریض صرف ہماری او پی ڈی کے ہی ہیں۔ان او پی ڈی مریضوں کے لیے کنسلٹنٹ فیس صرف ایک سو روپے ہے۔اس ایک سو روپے میں مریضوں کا علاج تجربہ کار ماہر ڈاکٹرز کی نگرانی میں ممکن ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ تشخیص کے لیے موجود ہماری لیب میں بہت ہی کم ریٹ پر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔یہ ٹیسٹ مارکیٹ میں موجود لیبز سے کہیں سستے میسر ہیں۔جبکہ ہماری لیب کے رزلٹ کو تمام ہسپتالوں میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ ہمارے یہاں الٹراسائونڈ،ایکسرے ،ایم آر آئی اور ڈائلسز کی سہولت بھی موجود ہے۔
اس ہسپتال میں دو آپریشن تھیٹر بھی کام کر رہے ہیں۔جن میں سے ایک آپریشن تھیٹر گائنی کے لیے مختص ہے ۔سرجریز کے لیے ہمارے پاس تجربہ کارسینئر سرجنز موجود ہیں۔
شعبہ جات کی بات کریں تو یہاں جنرل میڈیسن، پیڈیاٹرک،ڈرماٹولوجی، سائیکاٹری،ری ہیب، گائنی،امراض چشم،جنرل سرجری، یورولوجی اور دیگر شعبہ جات قائم ہیں۔
پچھلے کچھ عرصے سے یہ ہسپتال یونیورسٹی آف لاہور سے بھی منسلک ہے۔جس کے بعد اسے ٹیچنگ سٹیٹس بھی ملا ہے۔
اس کے علاوہ ہمارے پاس نادار فنڈز موجود ہیں جن سے ہم مستحق مریضوں کا مفت علاج بھی کرتے ہیں۔
میسر سہولیات کو مزید بہتر بنانے سے متعلق ڈاکٹر ظفر نے بتایا کہ وہ آئی سی یو کو مزید بہتر کرنے جا رہے ہیں جبکہ نومولود بچوں کے لیے نرسری کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے والے ہیں تاکہ پری میچور بچوں کی پیدائش پر انھیں بہتر طبی سہولیات مل پائیں۔ اس کے علاوہ ہسپتال میں بلڈ بینک قائم کیا جا رہا ہے۔
اس وقت ہمارا شعبہ گائنی مکمل طور پر فی میل اورینٹد ہے۔
الخدمت منصورہ ٹیچنگ ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہدنے نوائے وقت کو بتایا کہ ہم فزیو تھراپی کا ڈیپارٹمنٹ بنانے جا رہے ہیں۔ہم ڈھائی، تین کروڑ روپے کی لاگت کا بلڈ بینک بنانے جا رہے ہیں جس سے نہ صرف ہسپتال کی ضرورت پوری ہوگی بلکہ یہ بلڈ بنک علاقے کی ضرورت کو بھی پورا کرے گا۔ڈونرز کی مدد سے تھیلیسیما سنٹر بنانا بھی ہمارے پلان میں شامل ہے۔
ہم موبائل میڈیکل یونٹ سروس کا آغاز کر چکے ہیں۔ اس سے پہلے یہ موبائل یونٹ سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کرتی تھی۔ اب اس پروجیکٹ کو وسعت دیتے ہوئے اس کا دائرہ کار عام عوام تک بڑھا دیا ہے۔گزشتہ اتواراس میڈیکل یونٹ کا پہلا کیمپ شاہ پور میں لگایا گیا۔یہ تما م سہولیات سے آراستہ یہ گاڑی دو کروڑ کی لاگت سے بنائی گئی ہے۔
اس یونٹ کے اندر میل اور فی میل ڈاکٹر کے علیحدہ علیحدہ کیبن ہیں۔سب سے بڑی بات یہ کہ اس موبائل یونٹ میں الٹرا سائونڈ اور فارمیسی کی سہولت بھی موجود ہے۔اس کے علاوہ اس گاڑی میں سولر سسٹم بھی لگایا گیا ہے تاکہ ایسے علاقے جہاں بجلی نہ ہو وہاں یہ موبائل یونٹ کام کر پائے۔ہماری توجہ کا مرکز غریب آبادیاں ہیں جہاں کے لوگ ڈاکٹرز کی فیسیں افورڈ نہیں کر سکتے ان کے لیے اس موبائل یونٹ میں کنسلٹنٹ میل اور فی میل ڈاکٹرز موجود ہوں گے۔انھیں تین دن کی میڈیسن مفت دی جائے گی۔یہ ٹریٹمنٹ مفت ہوگا اور اگر کسی مریض کو مزید علاج کی ضرورت ہوگی تو اسے ہم منصورہ ہسپتال لایا جائے گا۔