جرمن حکومت کی مدد سے پاکستان میں کاربن منصوبے تشکیل پائیں گے،عائشہ حمیرا

اسلام آباد(خبرنگار) پاکستان اور جرمنی کے اہم حکومتی رہنماؤں نے وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی میں ایک اعلی سطحی دوطرفہ ملاقات میں شرکت کی جس میں پاکستان کی کاربن مارکیٹ کے قوانین و ضوابط، پالیسیوں، دیانتداری اور بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے مشترکہ اہداف پر تبادلہ خیال کیا گیایہ دوطرفہ ملاقات سیکرٹری  وزارت موسمیاتی تبدیلی عائشہ حمیرا کی سرپرستی میں ہوئی سیکرٹری نے کہا کہ جرمن حکومت کی تکنیکی مہارت اور صلاحیت سازی کی مدد سے پاکستان میں مضبوط کاربن منصوبے تشکیل پائیں گے جو این ڈی سی کے نفاذ میں مدد دیں گے اور مقامی کمیونٹیز کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے پہلے کاربن مارکیٹ معاہدے اور اس سال کم از کم دو ممالک کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں کے دستخط کے منتظر ہیں کیونکہ موسمیاتی مالیات کے لیے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی ترجیح یہی ہے کاربن مارکیٹس کی تیز رفتار ترقی کے لیے عالمی سطح پر معروف جرمن وفاقی وزارت برائے اقتصادی امور اور موسمیاتی عمل نے اسپار6سی پروگرام کے تحت پاکستان میں پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6کے نفاذ میں مدد کی ہے اسپار6سی نے پاکستان حکومت کو کاربن مارکیٹ کی رہنمائی کی تیاری میں مہارت صلاحیت سازی اور تکنیکی جائزے فراہم کیے ہیںاس پروگرام کی قیادت گلوبل گرین گروتھ انسٹی ٹیوٹ کر رہا ہے جس میں پاکستان میں اس کی تکمیل UNEPکوپن ہیگن کلائمیٹ سینٹر اور GFAکنسلٹنگ گروپ کے تعاون سے ہو رہی ہے ملاقات میں جرمنی کے سفیر برائے پاکستان عالیجناب الفریڈ گراناس بھی شریک تھے

ای پیپر دی نیشن

فخر آدمیت یا شرم آدمیت 

پس آئینہ خالدہ نازش   لومڑی نے پورے جنگل میں افواہ پھیلا دی کہ جنگل کے بادشاہ شیر نے چھوٹے اور کمزور جانوروں کا شکار نہ ...