مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نوازشریف نے دس نکاتی ایجنڈے پر حکومت کی طرف سے ٹائم فریم نہ دیئے جانے پر عدم اطمینان کا اظہارکردیا

میاں نوازشریف اسحاق ڈار کی سربراہی قائم مسلم لیگ نون کی کمیٹی کے ارکان اور پارٹی کے رہنماؤں سے اسلام آباد میں ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایجنڈے میں بعض نکات تو ایسے ہیں جن پر پنتالیس دن تو دور کی بات ہے پنتالیس منٹ یا پنتالیس گھنٹوں میں عمل ہوسکتا ہے مگر اس کے لیے ہنگامی فیصلے کرنا ہوں گے،
کمیٹی کے ارکان کو تمام مصروفیات چھوڑ کر ایجنڈے پر سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دس نکاتی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے ہاں کی تھی تو کچھ سوچ سمجھ کر ہی کی ہوگی۔ مسلم لیگ نون کی کمیٹی کی ارکان نے منگل کے روز حکومتی ٹیم کے ساتھ مذاکرات کیئے تھے۔ بعد میں بہاول پورمیں ائیرپورٹ پرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھا
خاص ایجنڈے کے تحت ایک ریٹائرڈ افسرکو سندھ کا آئی جی لگادیا گیا ، کراچی کے حالات کیسے ٹھیک ہوں گے ؟ ان کاکہناتھا کہ کہ ریٹائرڈ پولیس آفیسر کو صوبہ سندھ کاآئی جی بنانے کی اطلاعات پرانہیں بہت دکھ ہوا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہیں علم ہوا ہے سندھ میں خاصہ دار فورس کے لیے بھرتی کی جارہی ہے جس میں ایم کیوایم کے سات ہزارکارکن شامل ہیں

ای پیپر دی نیشن