مشرف واپس آنے والے تھے، بمشکل روکنے میں کامیاب ہوا: چودھری شہباز

لاہور (رپورٹ: خواجہ فرخ سعید) سابق وفاقی وزیر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے کنوینر چودھری شہباز حسین نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کا وطن واپسی پر لاہور مےں فقید المثال استقبال کیا جائے گا، پرویز مشرف نے پچھلے سال اکتوبر مےں وطن واپسی کا ارادہ کر لیا تھا اور وہ مانچسٹر کے جلسے کے بعد پاکستان واپس آنے والے تھے لیکن بخدا مےں نے انہیں ایسا کرنے سے روکا اور کہا کہ آپ لیڈر ہےں آپ کا ہم نے پاکستان مےں شایان شان استقبال کرنا ہے، انہیں بمشکل وطن واپسی سے روکنے مےں کامیابی ملی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان وقت مےں گفتگو مےں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پرویز مشرف نے ملک کے مسائل حل کرنے مےں کلیدی کردار ادا کیا ہے، ہمیں اور قوم کو اس لیڈر کی ضرورت ہے ہم اسے بچا کر رکھنا اور وطن واپس لانا چاہتے ہےں تاکہ وہ موجودہ حکمرانوں کے پیدا کردہ مسائل حل کر کے ملک کو بحرانوں سے نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف مسلم لیگوں کو اکٹھا کرنے کے خواہاں تھے اور ان کی ایماءپر مسلم لیگی دھڑوں کو متحد کرنے کا کام شروع ہوا اسی لئے پیرپگاڑہ نے آن ریکارڈ کہا تھا کہ پرویز مشرف واپس آئیں گے تو انہیں آل پاکستان مسلم لیگ کا صدر منتخب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات سے پہلے نواز شریف کی مسلم لیگ کے سوا باقی مسلم لیگی دھڑوں کے ادغام کا روشن امکان ہے بصورت دیگر ان کا لازمی اتحاد قائم ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب مےں انہوں نے کہا کہ ’چودھریوں‘ سے رابطے رہتے ہےں اور وہ قابل قبول بھی ہےں۔ روایتی سیاستدان بھی آل پاکستان مسلم لیگ مےں شامل ہونے کے لئے سیاسی عمل کے آغاز کا انتظار کر رہے ہےں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہےں کہ پارٹی مےں کلین لوگ آئیں۔

ای پیپر دی نیشن