پہلی پی سی بی ایوارڈز تقریب کا انعقاد، نئی تاریخ رقم

 چودھری محمد اشرف
پاکستان کرکٹ بورڈ کا شمار بھی دنیا کے ان بورڈز میں ہونے لگا ہے جو اپنے کھلاڑیوں کو سالانہ کارکردگی کی بنا پر ایوارڈز سے نوازتے ہیں۔ کرکٹ کی عالمی تنظیم کی جانب سے بھی ایسی تقریب سالانہ بنیادوں پر منعقد ہوتی ہے جس میں بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے دنیائے کرکٹ کے کھلاڑیوں کو نہ صرف عزت دی جاتی ہے بلکہ انہیں ایوارڈز سے بھی نوازا جاتا ہے۔ آئی سی سی کے علاوہ انگلینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، بھارت سمیت کئی کرکٹ بورڈز نے بھی اس ”رسم“ کو اپنا رکھا ہے جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہر بورڈ یہ چاہتا ہے کہ جب کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی تو وہ مستقبل میں بھی بہترین کارکردگی کا سلسلہ بحال رکھنے کی کوشش کریں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی آئی سی سی اور دیگر کرکٹ بورڈز کی طرز پر اپنے قومی کھلاڑیوں کو بھی سالانہ ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا۔ چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف نے یہ قدم اٹھایا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی پہلی سالانہ ایوارڈ تقریب لاہور میں منعقد کی جس کو شاندار اور کامیاب بنانے کےلئے انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن کو خصوصی طور پر مدعو کیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے تقریب کے نشریاتی حقوق غیر ملکی ٹی وی چینل کو فروخت کئے تھے جس کی بنا پر ملک کا کوئی چینل اسے براہِ راست کوریج نہیں دے سکا۔ حیران کن طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے تقریب میں کھیلوں سے وابستہ سپورٹس رپورٹرز کو بھی تقریب سے دور رکھا۔ ترجمان پی سی بی ندیم سرور کے مطابق دنیا کی کسی ایوارڈ تقریب میں میڈیا کو نہیں بلایا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس تقریب میں پاکستانی میڈیا کو نہیں بلایا گیا۔
پی سی بی کی پہلی سالانہ ایوارڈز تقریب میں جہاں کھلاڑیوں کو ٹرافیاں پیش کی گئیں وہیں پر انہیں کیش انعامات سے بھی نوازا گیا۔ چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے ایک کامیاب تقریب کا انعقاد کر کے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، مستقبل میں بھی یہ سلسلہ بحال رہے تاکہ نوجوان کھلاڑیوں میں جستجو پیدا ہو کر انہوں نے اگلے سالوں میں اس یادگاری ایوارڈ کو دوبارہ بھی حاصل کرنا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلے سالانہ ایوارڈ کےلئے اٹھارہ کیٹگریز رکھیں۔ ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان محمد حفیظ کو 2012ءسال کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہے جبکہ سپن با¶لنگ کے جادوگر سعید اجمل نے تینوں فارمیٹ میں کسی دوسرے با¶لر کو آگے نہیں آنے دیا۔ پی سی بی نے بلائنڈ، ڈیف وویمن، امپائرنگ، کیوٹرز کے علاوہ دو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز دیئے۔ پی سی بی کیوٹر آف دی ائرکا ایوارڈ حاجی محمد بشیر کے نام رہا۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ محمد بشیر کی پاکستان کرکٹ کے لئے بہت خدمات ہیں۔ امپائرنگ کے شعبہ میں احسن رضا کو پی سی بی امپائر آف دی ائر کا ایوارڈ دیا گیا۔ ڈیف کرکٹ میں محمد شکیل سال کے بہترین کھلاڑی قرار پائے جبکہ بلائنڈ کرکٹ میں قومی ٹیم کے کپتان محمد جمیل کے حصے میں ایوارڈ آیا۔ قومی وویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ثناءمیر نے خواتین میں پی سی بی وویمن آف دی ائر کا ایوارڈ حاصل کیا۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں ذوالفقار بابر نے با¶لنگ جبکہ حارث سہیل نے بیٹنگ کے شعبہ میں ایوارڈ حاصل کئے۔ اُبھرتے ہوئے نوجوان فاسٹ با¶لر جنید خان نے پی سی بی ایمرجنگ پلیئر آف دی ائر کا ایوارڈ حاصل کیا۔ سعید اجمل جو تینوں فارمیٹ کی کرکٹ میں دنیائے کرکٹ کی ٹیموں کےلئے دہشت کی علامت بنے ہوئے ہیں ٹی ٹونٹی، ون ڈے اور ٹیسٹ میں سال کے بہترین با¶لر قرار پائے جس پر انہیں سپیشل انعامی رقم بھی دی گئی۔ ناصر جمشید پی سی بی ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل بلّے باز نامزد ہوئے۔ اظہر علی کو پی سی بی ٹیسٹ آف دی ائر قرار دیا گیا۔ تقریب میں 2 لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ بھی دیئے گئے جو کہ سابق کپتان امتیاز احمد اور حنیف محمد کے نام رہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے حالیہ پاکستان بھارت سیریز کے دوران بھی دونوں سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو خیرسگالی سفیر کے طور پر بھارت بھجوایا تھا جہاں میزبان ملک کی ایسوسی ایشنز کی جانب سے بھی سابق سٹار کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی۔ جن کھلاڑیوں کو پی سی بی سالانہ ایوارڈ تقریب میں انعامات سے نوازا گیا تمام نے بورڈ کے اس فیصلے کو انتہائی خوش آئند قرار دیتے ہوئے بورڈ کا شکریہ ادا کیا۔ آئی سی سی چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ رچرڈسن نے اس تقریب کے مہمان خصوصی نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور کا بھی دورہ کیا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آئی سی سی اب پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں بھی اپنا کردار ادا کرے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...