لندن (نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستانی فوج کنٹرول لائن کی خلاف ورزی نہیں کر سکتی، پاکستان کنٹرول لائن پر کشیدگی نہیں بڑھانا چاہتا۔ کارگل کی بات کرتے ہو تو آغاز بنگلہ دیش سے کرنا ہو گا۔ ہمیں کارروائی کا مشورہ دینے والے شیوسینا کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے۔ بھارت میں پاکستانی گلوکار اور کھلاڑیوں کو دھمکیاں دی گئیں اور ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو بغیر کھیلے واپس بھیج دیا گیا۔ بھارت کنٹرول لائن پر کشیدگی بڑھا رہا ہے، پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی کیا بھارت نے شیوسینا کے خلاف کارروائی کی۔ پاک فوج مسئلہ کشمیر کا حل چاہتی ہے۔ بھارتی فوج اور میڈیا پاکستانی فوج پر بے بنیاد الزامات لگاتی ہے۔ پاکستان نے لاشیں واپس کرنی تھیں تو مسخ کیوں کرتا۔ بھارتی میڈیا بھی کشیدگی بڑھا رہا ہے۔ سابق صدر نے بھارتی اینکر پرسن کو جواب دیتے ہوئے زبردست انداز اختیار کیا اور شیوسینا، مشرقی پاکستان میں بھارتی اقدام، مسئلہ کشمیر اور کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے حوالے سے ایسے جوابات دئیے کہ بھارتی اینکر پرسن بالکل نہ سنبھل سکا اور حیلے بہانے تلاش کرنے لگا آخر صرف اتنا کہہ سکا کہ آپ میرے ملک کے خلاف باتیں کر رہے ہیں اس لئے میں انٹرویو جاری نہیں رکھ سکتا اور اٹھ کر بھاگ گیا۔
”انتہا پسند بھارت ہے“، مشرف کے جوابات پر بھارتی اینکر پرسن بھاگ گیا
Jan 19, 2013