نئی دہلی/ لاہور (نیوز ایجنسیاں/کامرس رپورٹر) پاکستان اور بھارت نے ایکدوسرے کو اپنی منڈیوں تک بلاامتیازی رسائی( این ڈی ایم اے) دینے پر اتفاق کیا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم مزید بڑھایا جائیگا، آزادانہ تجارت سے متعلق سہولیات کیلئے اقدامات فروری میں شروع ہونگے۔وزیر تجارت خرم دستگیر نے بھارتی ہم منصب آنند شرما سے نئی دہلی میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات سارک بزنس رہنماﺅں کی پانچویں کانفرنس کے موقع پر ہوئی جس میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہاگیا کہ دونوں رہنماﺅں نے تجارتی تعلقات کو تیزی سے معمول پر لانے کا عزم ظاہر کیا ہے جبکہ دونوں ممالک میں ایک دوسرے کو ایک جیسے جذبے کے تحت غیرامتیازی مارکیٹ رسائی دینے کا بھی فیصلہ کیا۔ اعلامیے کے مطابق پاکستان بھارت مشترکہ بزنس فورم کا اجلاس فروری کے وسط میں ہوگا جبکہ دونوں ملکوں کے کسٹم، ریلوے اور بینکنگ پر مشتمل تکنیکی ورکنگ گروپ طریقہ طے کرینگے تجارتی تعلقات کیلئے اقدامات پر رواں ماہ کے آخر تک عملدرآمد ہوگا۔ بھارت کے وزیر تجارت آنند شرما نے پاکستان کے دورے کی دعوت قبول کرلی۔ اعلامیہ کے مطابق واہگہ اٹاری بارڈر پر کار گو کی سہولت اور کاروباری ویزے میں آسانی پیدا کی جائے گی، دونوں ملکوں کا امرتسر اور لاہور کے درمیان نایاب کار ریلی کے انعقاد پر اتفاق ہوا۔ بھارتی میڈیاکے مطابق وزیر تجارت آنند شرما نے کہا ہے کہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے وفود کو ایک دوسرے کے ملکوں کے دورے کرنے اور ویزہ کے نظام کو مزید آسان بنانے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ وزرائے تجارت سطح کی ملاقات سے قبل جمعرات کو دونوں ممالک کے سیکرٹری تجارت کی ملاقات بھی ہوئی تھی۔ بی بی سی کے مطابق خرم دستگیر نے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے بینک جلد ہی ایک دوسرے کے یہاں اپنی شاخیں کھول سکیں گے۔ دونوں ملکوں کے وزرائے تجارت نے باہمی کاروبار کو فروغ دینے کیلئے اپنی حکومتوں کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ جن اقدامات پر اتفاق ہوا ہے انہیں فروری کے اواخر تک عمل میں لایا جائیگا۔ پاکستان کے وزیرِ تجارت نے مذاکرات سے قبل بی بی سی کو بتایا تھا کہ بات چیت کا بنیادی مقصد باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے اور اس کیلئے این ڈی ایم اے یعنی منڈیوں تک بلا امتیاز رسائی کے نام سے ایک ایسے متوازی نظام پر غور کیا جا رہا ہے جسے ایم ایف این کا متبادل کہا جا سکتا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو سال 1996ءمیں ایم ایف این کا درجہ دیدیا تھا لیکن پاکستان کا موقف تھا کہ باہمی تجارت کا توازن یکطرفہ طور پر بھارت کے حق میں ہے اور بھارت کو توازن بحال کرنے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ دریں اثناءوطن واپس پہنچنے پر وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر تجارت کو دورہ پاکستان کی دعوت دیدی ہے دونوں ملکوں میں تجارت کے فروغ اور واہگہ اٹاری باڈر کو تجارت کیلئے 24 گھنٹے کھولنے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ باہمی تجارت کیلئے روابط بڑھائے جائیں، دونوں ملکوں میں تعلقات کی خرابی سے تجارت بھی تعطل کا شکار ہوتی ہے، دوطرفہ تجارت کیلئے مواصلات کے ذرائع کو بہتر بنائیں گے، کارگو کنٹینر کے ذریعے تجارت کا سوچ رہے ہیں کیونکہ کنٹینر دو سے تین منٹ میں سکین ہو جاتا ہے، پاکستان تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پُرامن تعلقات چاہتا ہے، وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں ملک سے بہت جلد گیس اور بجلی کا بحران بھی حل کر لیا جائیگا۔ خرم دستگیر نے کہا کہ مجھے بھارتی وزیر تجارت نے بھارت کے دورے کی دعوت دی وہاں پر تمام سارک ممالک کے نمائندگان بھی موجود تھے اور اس ملاقات میں سارک ممالک میں تجارت کے فروغ پر اتفاق کیا گیا ہے اور اس کیلئے بات چیت اور مذاکرات کے عمل کو جاری رکھا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کر رہے ہیں کہ بھارت کے ساتھ ساتھ دیگر سارک ممالک کے ساتھ بھی باہمی تجارت کے فروغ کیلئے رابطے بڑھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر ایک دوسرے کی منڈیوں تک رسائی پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ اے این این کے مطابق وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ان کی بھارتی ہم منصب آنند شرما سے ملاقات میں مصنوعات کی منفی فہرست کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی تاہم اس معاملے کو تیزی سے حل کرنے کیلئے کوششیں کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ واہگہ بارڈر سرحد پر اگلے چند ہفتوں میں 24 گھنٹے چلایا جائے تاکہ تجارت میں رکاوٹ کا خاتمہ کیا جا سکے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ تجارت ٹرکوں کے علاوہ کنٹینر کے ذریعے بھی ہو گی۔ بھارت سے تجارت کے باعث ایک ارب سے زائد انسانوں کی منڈی تک رسائی ہو گی۔
بلاامتیاز ریلی/خرم دستگیر
پاکستان بھارت ایک دوسرے کو منڈیوں تک ”بلاامتیاز رسائی“ دینے پر متفق‘ واہگہ اٹاری سرحد تجارت کیلئے چوبیس گھنٹے کھولنے کا فیصلہ
پاکستان بھارت ایک دوسرے کو منڈیوں تک ”بلاامتیاز رسائی“ دینے پر متفق‘ واہگہ اٹاری سرحد تجارت کیلئے چوبیس گھنٹے کھولنے کا فیصلہ
Jan 19, 2014