کراچی (نیوز ایجنسیاں‘ نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں بدامنی جاری۔ گزشتہ روز لیاری میں گینگ وار گروپوں کے درمیان تصادم میں خواتین سمیت 62 افراد جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ اور دستی بم حملوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ بغدادی تھانے کی حدود میں دو گروپوں کے درمیان اچانک تصادم شروع ہو گیا اور علاقہ دستی بم حملوں اور گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونج اٹھا۔ دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر مورچہ بند فائرنگ کی۔ دستی بم حملے کے نتیجے میں گیلری میں کھڑی عظمیٰ زوجہ محمود ہلاک ہو گئی جبکہ فائرنگ اور دستی بم حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔ کلاکوٹ تھانہ کی حدود لیاری ٹائون نزد عثمان پارک کے قریب پانی کی ٹینکی سے 40 سالہ شخص کی لاش ملی۔ سپر مارکیٹ تھانے کی حدود سے 35 سالہ عارفہ دختر رفیع الدین کی گولیاں لگی لاشی ملی۔ ادھر ڈیفنس میں عبدالحمید کو قتل کردیا۔ دوسری جانب نارتھ ناظم آباد کے علاقے سے ایک انسانی ٹانگ ملی ہے جسے عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تھانے کی حدود جعفریہ امام بارگاہ کے قریب جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب مسلح افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونیوالا 25 سالہ ضیغم عباس ہسپتال میں دوران علاج چل بسا۔ ادھر کراچی میں بلوچ کالونی پل کے قریب نامعلوم افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی جس سے بیٹا جاں بحق اور باپ زخمی ہو گیا۔ دریں اثنا کورنگی کراچی کے انڈسٹریل ایریا میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ٹارگٹ کلر ہلاک ہو گیا۔ ہلاک ٹارگٹ کی شناخت عجب گل کے نام سے ہوئی ہے جبکہ اس کے 2 ساتھی گرفتار کر لئے گئے۔ دریں اثناء گزشتہ روز دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونیوالے نجی ٹی وی کے ڈرائیور‘ ٹیکنیشن اور سکیورٹی گارڈ کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپردخاک کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں اور گینگ وار کے کارندوں کو اسلحہ سپلائی کرنیوالا پولیس اہلکار گرفتار کر لیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سرور بلوچ نامی پولیس اہلکار پولیس ہیڈ کوارٹرز گارڈن میں تعینات ہے۔ دریں اثنا کراچی میں نجی ٹی وی چینل کے 3 کارکنوں کی ہلاکت اور طالبان کی طرف سے ذمہ داری قبول کرنے کے بعد صحافی تنظیموں نے کراچی‘ لاہور سمیت ملک کے تمام شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے اور مجرموں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا گیا۔ مقررین نے حکومت سے صحافیوں کو مناسب سکیورٹی دینے کا مطالبہ بھی کیا۔