لاہور (سٹاف رپورٹر) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم انتخابی تحقیقات اور جوڈیشل کمشن سے نہیں بھاگتے، پولنگ پریذائیڈنگ افسر کی غلطی یا بے قاعدگی کا خمیازہ ہم کیوں بھگتیں، سپیکر ایاز صادق کے کیس میں ٹربیونل کے فیصلے کا انتظار کرنے کی بجائے عمران خان خود فیصلہ دے رہے ہیں، پٹرول بحران کے ذمہ دار سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔ کابینہ کے اجلاس میں بھی اس پر بحث ہو گی۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت خرابیوں کو قالین کے نیچے چھپانے میں یقین نہیں رکھتی، قیمتوں میں کمی کے باعث تیل کی کھپت بڑھ گئی تھی تو متعلقہ وزارت کو اسی حساب سے تیل کی درآمد کا بندوبست کرنا چاہئے تھا۔ والٹن سٹیشن پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لمبی لمبی قطاریں ہمارے لئے شرمندگی کا باعث ہیں۔ ہم سے کوتاہی ہوئی، پٹرول کے بحران پر قوم سے معذرت خواہ ہیں، بحران کی پوری تحقیقات ہو گی۔ اگر ریلوے میں زوال کا عمل بحالی اور ارتقاء میں تبدیل ہو سکتا ہے تو پی آئی اے اور دیگر قومی اداروں میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا۔ ہماری حکومت سے قبل ریلوے میں ایک دن کا تیل کا ریزرو بھی بمشکل ہوتا تھا اب 14دن کا سٹاک موجود ہوتا ہے جسے ہم 30دن کے سٹاک تک لے جائیں گے۔ عمران خاں بے بنیاد الزامات اور جھوٹ کی سیاست ترک کر دیں، پاکستان احتجاج اور دھرنوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ میرے خلاف الیکشن پٹیشن کے فیصلے میں تاخیر کے ذمہ دار خود پٹیشنر اور اس کے وکلا ہیں جنہوں نے ٹربیونل کے سربراہ جسٹس (ر) کاظم علی ملک پر عدم اعتماد کا اظہار نہیں کیا بلکہ ان کے ساتھ بدتمیزی پر اتر آئے تھے جس کی وجہ سے کیس فیصل آباد ٹربیونل کو منتقل کرنا پڑا۔ انہوں نے کہاکہ پٹرول کے بحران کی ذمہ دار وزارت پٹرولیم ہے۔ عمران اپنے 85ہزار ووٹ سنبھال کر رکھیں میرے ایک لاکھ 25ہزار کی فکر نہ کریں۔ ابھی این اے 122کا فیصلہ نہیں آیا اور عمران نے فیصلہ سنا دیا۔ پرویزالٰہی کے نکمے پن اور نالائقی سے باب پاکستان منصوبے کی مد میں 110کروڑ روپیہ زمین میں دفن ہو گیا، منصوبے کو ازسرنو ڈیزائن کیا ہے اس پر رواں سال کام شروع ہو گا۔