نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی ریاست بہار کے ضلع مظفر پور میں مسلم کش فسادات کے دوران ہندو بلوائیوں نے تین مسلمانوں کو زندہ جلا دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انتہا پسند ہندوئوں نے مسلم گائوں پر حملہ کر کے 25 گھر بھی جلا دیئے۔ واقعہ کے بعد پولیس نے 8 ہندوئوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ مسلم کش فسادات ایک لاپتہ ہندو نوجوان کی لاش ملنے کے بعد شروع ہوئے۔ اس واقعہ میں دو افراد شدید جھلس گئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ واقعہ ضلع مظفر پور کے علاقے بھیلوارہ روپ ناتھ (عزیز چوک) میں پیش آیا۔ ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتندو کمار نامی ہندو لڑکے کی جانب سے ایک مسلم لڑکی کو اغوا کر کے لے جانے کے معاملے پر گذشتہ چار پانچ روز سے کشیدگی جاری تھی، لڑکے اور لڑکی کے گھر والے ایک دوسرے کے خلاف الزامات لگا رہے تھے۔ بھارتندو کی لاش شفقت علی کے کھیت میں پائی گئی۔ بھارتندو کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ بھارتندو کے قتل میں شفقت علی کا ہاتھ ہے۔ یہ خبر سن کر بھارتندو کے اہل خانہ نے مشتعل ہو کر مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگا دی جس سے بعض لوگ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ شفقت علی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔