سینٹ: سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد17 سے بڑھا کر26 کرنے سمیت8 بل منظور

اسلام آباد (وقائع نگار+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) ایوان بالا نے سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد میں اضافے، گواہوں کے تحفظ، سلامتی اور فائدہ پروگرام کی فراہمی کے بل سمیت 8 بلوں کی منظوری دیدی ہے۔ قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق نے اپنی اور دیگر 14 ارکان کی طرف سے تحریک پیش کی۔ گواہ کے تحفظ، سلامتی اور فائدہ بل، قوانین، اصلاحات آرڈیننس 1972ء میں مزید ترمیم کا بل قوانین اصلاحات (ترمیمی) بل 2016ء حصول زمین ایکٹ1894ء میں مزید ترمیم کا بل حصول زمین (ترمیمی) بل 2016ئ، مجموعہ ضابطہ فوجداری1908ء میں مزید ترمیم کا بل، سپریم کورٹ (ججوں کی تعداد) ایکٹ 1997ء میں مزید ترمیم کا بل قائد ایوان نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء میں مزید ترمیم کا بل انسداد دہشت گردی (ترمیمی) بل 2016ئ، تعزیرات پاکستان 1860 اور مجموعہ ضابطہ فوجداری 1898 میں مزید ترمیم کا بل فوجداری قوانین (ترمیمی) بل ، اندرون ملک ثالثی، بین الاقوامی تجارتی ثالثی اور غیر ملکی ثالثی ایوارڈ کے نفاذ سے متعلق قوانین اور مفاہمت اور اس سے منسلک معاملات یا واقعات سے متعلق قانون کی تعریف کو مجتمع کرنے اور ترمیم کرنے کا بل، مفاہمت بل 2016ء پیش کرنے کی اجازت طلب کی۔ چیئرمین نے بلوں پر ارکان کی رائے اور شق وار منظوری حاصل کی۔ ایوان بالا نے 8 بلوں کی منظوری پر ڈیسک بجاکر خیرمقدم کیا۔ سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے کے ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 سے بڑھاکر 26 کر دی جائے۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ میں مزید ترمیم کے بل میں کہا گیا ہے کہ حکومت ججوں، ممبر، کونسل، پبلک پراسیکیوٹر اور گواہوں کے تحفظ کا پروگرام بنائے۔ ایوان نے ملک میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کے لئے موثر اقدامات اور وفاقی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتالوں میں گائناکالوجی، بریسٹ کینسر اور میمو گرام سمیت تمام شعبوں میں خواتین عملہ تعینات کرنے کے حوالے سے قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں۔ ایوان نے نیشنل کائونٹر ٹیررزم اتھارٹی بل 2015ء پر غور موخر کر دیا جبکہ تحریک انصاف نے اعظم سواتی کی طرف سے رجسٹریشن آف حج اینڈ آپریٹرز بل 2016ء مسترد کر دیا۔ بل حج اور عمرہ آپریٹرز کے کاروبار کو باضابطہ بنانے کے حوالے سے تھا۔ وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ حکومت اس حوالے سے دو بل لا رہی ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات نے خیبر پی کے حکومت کی طرف سے 24مطالبات پر رپورٹ سینٹ میں پیش کر دی۔

ای پیپر دی نیشن