نیویارک (آئی این پی) ایران پر عائد عالمی اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ پیر کو برنٹ کروڈ کی فی بیرل قیمت کچھ دیر کے لئے 28 ڈالر سے بھی نیچے دیکھی گئی تاہم بعدازاں اس میں کچھ اضافہ ہوا۔ یہ گزشتہ 13 برس میں پہلا موقع ہے کہ تیل کی فی بیرل قیمت 28 ڈالر سے کم ہوئی۔ جوہری معاہدے پر مناسب عمل درآمد کی تصدیق کے بعد ایران پر سے گزشتہ 40 برس سے عائد اقتصادی پابندیاں اٹھا لی گئی تھیں۔ معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ بازار میں ایران کی جانب سے اضافی تیل آنے کے بعد تیل کی قیمتوں میں مزید کمی آئے گی۔ اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد ایران کا کہنا ہے کہ وہ تیل کی برآمد میں یومیہ پانچ لاکھ بیرل اضافے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایران کی تیل کی برآمدات پہلے ہی جنوری میں 9 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ تیل کی عالمی قیمتیں گزشتہ 18 ماہ میں 70 فیصد تک کم ہو چکی ہیں۔ اس کی وجہ چین کی معاشی ترقی کی شرح میں کمی کے نتیجے میں تیل کی طلب میں کمی کے ساتھ امریکہ میں شیل تیل کی پیداوار بڑھنے سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی رسد میں اضافہ جبکہ طلب میں کمی کو قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے خیال میں اس وقت طلب کے مقابلے میں تیل کی یومیہ پیدوار 10 لاکھ بیرل زیادہ ہے۔تیل کی قیمتوں میں کمی کا اثر ان عرب ممالک کے بازارِ حصص پر بھی دیکھنے کو ملا ہے جو تیل کے بڑے برآمد کنندہ ہیں۔