پنجاب میں سوائن فلو نے پنجے گاڑ دیئے۔ لاہور ، راولپنڈی اور ملتان سمیت دیگر شہروں میں سوائن فلو کے کیسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ۔ ملتان اور راولپنڈی میں مزید کئی کیسز رپورٹ ہوئے ۔
ملتان میں مزید دو مریض سوائن فلو کے شبہ میں نشتر ہسپتال داخل ہوئے جبکہ راولپنڈی کے نجی اسپتال میں زیرعلاج سوائن فلو میں مبتلا چکلالہ سکیم تھری کا رہائشی سید حسن زندگی کی بازی ہار گیا. پنجاب میں سوائن فلو کے رپورٹ شدہ کیسز کی تعداد ایک سو سے تجاوز کر گئی .
پنجاب میں سیزنل انفلوئنز سے متاثرہ مریضوں کی تعداد روز برزو بڑھتی جارہی ہے. سوائن فلو سے اب تک 6 ہلاکتیں راولپنڈی، چار ملتان، جبکہ لاہور میں تین، چکوال، گجرانوالہ اور ساہیوال میں ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے.
پنجاب حکومت کو مرض کے تدارک کا خیال آ گیا اور حکومت کی جانب سے مرض کی روک تھام کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں خصوصی سوائن فلو وارڈز قائم کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیزنل انفلوئنز عام نزلہ زکام کی طرح تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس کے جراثیم مریض سے دوسرے صحت مند انسان میں آسانی سے منتقل ہو سکتے ہیں۔ اگر مریض احتیاط نہ کرے اور کھانسی کے وقت ناک منہ نہ ڈھکے تو وائرس ہوا میں پھیل کر دیگر افراد کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔