اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ”گھر سب کےلئے“ سکیم میں پرانے ریٹائرڈ ملازمین کے کوٹہ میں رد و بدل سے متعلق دائر توہین عدالت کی درخواستوں میں وزارت داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کو جواب داخل کرانے کےلئے 9 فروری تک مہلت دیدی ہے جبکہ دیگر فریقین نے کہا ہے کہ عدالتی حکم امتناع کے بعد کسی کو بھی پلاٹ الاٹ نہیں کئے گئے۔ ریٹائرڈ وفاقی ملازمین محمد طارق شیر خان وغیرہ کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔ اس موقع پر سائلین کی جانب سے خاور امیر بخاری ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن نے 24 اگست اور 31 اگست 2016ءکے عدالتی احکامات کے باوجود ریٹائرڈ ملازمین کے کوٹہ میں رد و بدل کیا ہے جو عدالتی احکامات کی توہین ہے لہٰذا فریقین کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور نئے ریٹائر ہونیوالے ملازمین کو جاری کئے گئے لیٹر واپس لینے کے احکامات دئیے جائیں۔ اس موقع پر ہاﺅسنگ فاﺅنڈیشن اور دیگر فریقین نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم امتناع کے بعد کسی کو بھی لیٹر جاری نہیں کئے گئے۔ دوران سماعت وزارت داخلہ اور چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے جواب داخل کرانے کےلئے مہلت طلب کی گئی جس پر فاضل عدالت نے سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔
”گھر سب کےلئے“ توہین عدالت کیس میں وزارت داخلہ،چیئرمین سی ڈی اے کو 9 فروری تک مہلت
Jan 19, 2017