”ایل پی جی کی قیمت نہیں بڑھنے دی‘ گیس طلب میں بے تحاشہ اضافہ ہوا“

اسلام آباد ( نوائے وقت نیوز)وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سردی بڑھنے کے ساتھ گیس کی طلب میں بے تحاشا اضافہ ہوگیا ہے‘ پنجاب میں پیداوار طلب سے50 فیصد کم ہے جس کے باعث صارفین کو مسائل کا سامنا ہے‘ حکومت نے ایل پی جی کی قیمت نہیں بڑھنے دی‘ ماضی میں ایل پی جی کا سلنڈر 2500 روپے تک ملتا رہا مگر اس سال اس کی قیمت 1200 روپے سے زیادہ بڑھنے نہیں دی گئی ۔ بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عتیق شیخ کے توجہ دلاﺅ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایل پی جی سلنڈر میں ناقص میٹریل کے استعمال کا ایشو اوگرا سے متعلق ہے۔ اس حوالے سے 13 کمپنیاں اوگرا کے پاس رجسٹرڈ اور باقی غیر قانونی ہیں اور اگر کوئی شکایت آئے تو ضلعی انتظامیہ اس حوالے سے کارروائی کرتی ہے۔کیونکہ اوگرا کے پاس کوئی ایسی فورس نہیں جو غیر قانونی کمپنیوں کے خلاف کاروائی کر سکے انہوں نے کہا کہ گیس کی طرح ایل پی جی کی طلب بھی سردی میں بڑھتی ہے اور اس بار 50 فیصد طلب بڑھی لیکن قیمت فی سلنڈر 1200 سے کم ہے حالانکہ پہلے یہ 2500 تک تھی۔ پنجاب میں طلب زیادہ اور پیداوار پچاس فیصد کم ہے لیکن ماضی کے مقابلے میں گیس کی سپلائی کی صورتحال بہتر ہے۔ بعض جگہ لوگ کمپریسر کا استعمال کرتے ہیں جو غیرقانونی ہے جس سے مسائل بڑھ جاتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ پنجاب میں گیس کے 70 لاکھ صارفین ہیں اور پانچ فیصد صارفین کو جز وقتی طور پر گیس کے پریشر میں کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال اڑھائی سو ملین کیوبک فٹ گیس سسٹم میں شامل کی ہے اور اگلے سال مزید گیس شامل کریں گے۔ امید ہے کہ اس سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔ قبل ازیں سینیٹر میر عتیق شیخ نے توجہ دلاﺅ نوٹس پر ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ ملک میں ایل پی کے لئے استعمال ہونے والے سلنڈر انتہائی ناقص ہیں اور ان کی قیمتیں بھی بہت زیادہ ہیں۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ اسلام آباد تا پشاور موٹروے کے سروس ایریا میں کنٹریکٹر نے ناقص کام کیا تھا جس کے باعث اس کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کردیا گیا ہے‘ معاملہ اس وقت عدالت میں ہے‘ حکم امتناعی ختم ہونے کے بعد کسی نئی کمپنی کو نیلامی کے ذریعے ذمہ داری دیں گے تاکہ وہ معیاری کام کر سکے۔ بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر اعظم سواتی کی تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی کمپنی کو کام دینے کے بعد کام معیاری ہوگا اور مسافروں کو سروسز ایریا میں بہترسہولیات ملیں گی۔ سینیٹ میں سول سرونٹس (بین الاقوامی تنظیموں میں ملازمت) قواعد 2016ءپیش کردیئے گئے۔ وزیر انچارج برائے کابینہ سیکرٹریٹ شیخ آفتاب احمد نے اجلاس کے دوران نیشنل سکول آف پبلک پالیسی (ترمیمی) آرڈیننس 2017ءبھی پیش کیا جسے چیئرمین نے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔

ای پیپر دی نیشن