اسلام آباد (خبر نگار) سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے قانون و انصاف نے اس بات پر زور دیاہے کہ ڈی ایم جی کے افسران کی بلوچستان، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر میں پوسٹنگ لازمی ہونی چاہیے۔کمیٹی نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہونے والے اجلاس میں اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ کسی سول سرونٹ کی ترقی دومرتبہ موخر ہونے سے پہلے کسی کو سپر سیڈ نہ کیا جائے، افسران کا ناگزیر وجوہات کے بغیر تین سال سے قبل تبادلہ نہیں ہونا چاہیے۔ سینٹ کی ذیلی کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس کنوینرکمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں سول سرونٹس ایکٹ انیس سو تہتر رولز میں ترمیم کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔ کنوینر کمیٹی سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ کمیٹی نے ترامیم کی سفارشات تیار کرلی ہیں،وزارت قانون جائزہ لیکر کمیٹی کو حتمی رپورٹ دے۔کمیٹی نے سفارش کی کہ تبادلوں سے متعلق آفس میمورنڈم کا اختیار ختم کیا جائے۔ وزارت قانون کے حکام نے بتایا کہ بیورو کریٹس کی سنیارٹی کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے ۔سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ افسران کی ترقی کے لیے 15صوابدیدی نمبروں کا اختیار ختم کرنا چاہتے ہیں۔ تقرر و تبادلوں میں بھی سول سرونٹس گروپ کے کوٹے کا بھی تعین کرنا ہے۔ سب کیلئے منصفانہ بنیادوں پر مواقع ہونے چاہئیں تاکہ کسی بھی پیشہ ورانہ گروپ کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔