اسلام آباد ( اپنے سٹاف رپورٹر سے +نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے لیے لعنت کا بڑا ہلکا لفظ استعمال کیا، سخت الفاظ استعمال کرنا چاہتا تھا، شکر کریں خود پر کنٹرول کرلیا، خواجہ آصف اور نواز شریف جیسے لوگوں نے اسمبلی کو تباہ کیا۔ بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ایک مافیا اورکریمنلز بیٹھے ہیں، ایسی پارلیمنٹ کی کیسے عزت کروں۔ چیئرمین تحریک انصاف کا خواجہ آصف کو ملک کے لئے سکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ دنیا کا کون سا وزیر خارجہ باہر نوکری کرتا ہے، عمران خان نے نواز شریف کے خلاف کرپشن کے نئے ثبوت نیب کو دینے کا بھی اعلان کیا۔ عمران خان نے کہا کہ خواجہ آصف کے بینک اکاونٹس سے امریکہ پیسے جارہے ہیں جو ان کی بیوی کو ملتے ہیں، خواجہ آصف سے بڑا کوئی جھوٹا انسان ہوسکتا ہے؟ عدالت میں جھوٹ بولنے والے کیلئے اسمبلی قانون بناتی ہے۔ خواجہ آصف اور نواز شریف جیسے لوگوں نے اسمبلی تباہ کی، خواجہ اقامہ آصف نے آج اسمبلی میں بہت دھواں دھار تقریر کی۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے کیوں نکالا گیا کی آج دوسری قسط پیش کرتا ہوں، یہ کہتے ہیں انہیں اقامہ پر نکالا، بڑا ظلم ہوا۔ 1992 کے بعد شریف خاندان کی دولت میں بے پناہ اضافہ ہوا، حدیبیہ پیپر ملز کے ذریعے انہوں نے منی لانڈرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ ہل میٹل سے متعلق ہماری ٹیم نے نئے انکشافات کیے ہیں، چوری کرکے پیسا ملک سے باہر لیجانے کو منی لانڈرنگ کہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا نواز شریف نے80کروڑ روپے مریم نواز کے نام کردیے، ہل میٹل 114کروڑ 68لاکھ روپے نواز شریف کو بھیج چکی تھی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پنجاب پولیس سے منی لانڈرنگ کراتے ہیں تو اسکا برا حال ہونا ہی ہے۔ 24کروڑ روپے کی رقم ڈرائیورز کو نہیں مل رہی تھی، یہ منی لانڈرنگ کررہے ہیں، یہاں سے جانے والا کالا دھن سفید ہوکر واپس آتا تھا، نواز شریف کا ڈرائیور 18کروڑ روپے بھیجتا ہے، پھر جاتی امرا کا ڈرائیور پنوں 5کروڑ روپے ایک شخص کو بھیج رہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سارا منی لانڈرنگ کا ایک طریقہ ہے، یہ لوگ اپنے ملازمین سے منی لانڈرنگ کراتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک عمارت ہے پارلیمنٹ میں چوروں کا مافیا بیٹھ گیا ہے، میں کیسے ایسی پارلیمنٹ کی عزت کروں جہاں جرائم پیشہ بیٹھے ہوئے ہیں، یہ کیسی پارلیمنٹ ہے جس میں وزیراعظم نے کھڑے ہوکرجھوٹ بولا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور کے احتجاج کا مقصد انسانیت کی خاطر تمام سیاسی جماعتوں کا متحد ہونا تھا، کل کے احتجاج کا مقصد لوگوں کا ہجوم دکھانا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ کیوں ایاز صادق نے الیکشن کمشن میں میرا ریفرنس بھیجا اور نواز شریف کا نہیں بھیجا۔ پارلیمنٹ کو پارلیمنٹیرینز نے ہی تباہ کیا کیونکہ یہاں بیٹھے لوگ فراڈ کرنے والوں کو پارٹی سربراہ بنانے کے لیے اسمبلی سے قانون پاس کرارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہل میٹل سے متعلق ہماری ٹیم نے نئے انکشافات کیے ہیں جبکہ حدیبیہ پیپر ملز بھی منی لانڈرنگ کے لیے بنائی گئی تھی‘۔ عمران خان نے کہا کہ 1999 میں نواز شریف کی دولت میں تیزی سے اضافہ ہوا اور پاناما کے بعد انکشاف ہوا شریف خاندان کی 16 کمپنیاں تھیں اور شریف خاندان کی ان کمپنیوں میں 300 ارب روپے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے چوری کا بلیک پیسہ باہر جا کر وائٹ ہو کر واپس آجاتا تھا۔ عمران خان نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ خود پارلیمنٹ پر ایک دھبہ ہے، اور امریکا میں جاکر ڈونلڈ ٹرمپ کی زبان بولتے رہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو طلب کرنے پر ادارے کی کارکردگی کو سراہا اور چیئرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ قوم لُٹی ہوئی ہے، ترسی ہوئی ہے، یہ آپ ہی کی طرف دیکھ رہی ہے‘۔ تحریک انصاف نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 23 جنوری کو طلب کرلیا۔ اعلامیہ کے مطابق تحریک انصاف اجلاس میں ملکی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں تحریک انصاف کے صوبائی صدر سندھ ڈاکٹر عارف علوی کی قیادت میں وفد نے عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مسلم لیگ ن حیدرآباد کے ضلعی صدر رشید ناگڑ نے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا۔ عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ تحریک انصاف سندھ میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہے اور مقبولیت کی یہ لہر انشاء اللہ بہت جلد کرپشن اور لوٹ مار کی گندگی کو بہا کر ایک روشن اور صاف سندھ بنائے گی۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ جن قراردادوں کو عوام کی تائید حاصل نہیں ہوتی ان کی کوئی حیثیت نہیں۔ پارلیمان کی قرارداد پر تحریک انصاف کی جانب سے تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے مابین مک مکا کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیں دونوں جماعتوں نے پارلیمان کی حیثیت داغدار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ موجودہ پارلیمنٹ کو کسی طور نمائندہ ایوان قرار نہیں دیا جا سکتا اس ایوان کی منظور کردہ قرارداد سیاسی تماشے سے زیادہ کچھ نہیں۔مزید برآں عمران خان دو روزہ دورے پر آج(جمعہ کو ) دبئی روانہ ہوں گے۔ جہاں وہ فنڈریزنگ تقریبات میں شرکت کریں گے۔