کوئٹہ + اسلام آباد (بیورو رپورٹ + ایجنسیاں + نمائندہ خصوصی) کوئٹہ میں چند گھنٹوں کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے بلوچستان کانسٹیبلری کے 2 اہلکار، انسداد پولیو ٹیم کی خاتون رضا کار بیٹی سمیت شہید ہو گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق جمعرات کی صبح کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر واقع فلائی اوور پر موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراد نے ڈیوٹی پر جانے والے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں آر آر جی کے دو اہلکار سپاہی شوکت اور سپاہی جاوید موقع پر شہید جبکہ حوالدار الیاس شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق تینوں اہلکار موٹرسائیکل پر جائے تعیناتی کی جانب جا رہے تھے کہ پیچھے سے آنے والے موٹرسائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کر دی۔ شہید اہلکاروں کا تعلق بلوچستان کانسٹیبلری سے تھا۔ ہزار گنجی میں لالہ آباد کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے انسداد پولیو مہم میں حصہ لینے والی ٹیم پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں خاتون پولیو ورکر سکینہ اور اس کی بیٹی رضوانہ شہید ہوگئیں۔ پولیس کے مطابق سکینہ پولیو ٹیم کا حصہ تھی جبکہ اس کی بیٹی والدہ کے ساتھ ہیلپر کے طورپر کام کرتی تھی۔ دونوں خواتین پولیو مہم کے سلسلے میں علاقے میں پولیو کے قطرے پلا رہی تھیں۔ یاد رہے کہ کوئٹہ میں رواں ماہ پولیس کی ٹارگٹ کلنگ کے تین واقعات ایک ہی طرز ایک ہی وقت ایک ہی علاقے میں کئے گئے۔ سریاب کے علاقے میں 11 کیمرے خراب ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ رواں ماہ 6‘ 16 اور 18 جنوری کو کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ اور رئیسانی روڈ پر ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق تینوں واقعات صبح سات سے نو بجے کے درمیان رونما ہوئے۔ اس وقت علاقے میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے سی سی ٹی وی کیمرے کام نہیں کر رہے تھے۔ تینوں واقعات میں سہولت کاروں نے بھی اہم کردار ادا کیا کیونکہ دو واقعات زرغون روڈ کے نوتعمیر شدہ فلائی اوور پر ہوئے۔ اس وقت وہاں پر ٹریفک کا دبائو نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے جبکہ جمعرات کو رونما ہونے والے واقعہ میں اہلکاروں نے وردی نہیں پہنی ہوئی تھی پھر بھی انہیں نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق تینوں واقعات میں نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا اور حملہ آور پولیس اہلکاروں کا تعاقب کر رہے تھے۔ صوبائی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے فرائض میں غفلت برتنے پر ایس ایچ او شالکوٹ تھانہ کو معطل کر دیا ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کے دو واقعات کے مقدمے الگ الگ تھانوں میں درج کر لئے گئے۔ بی بی سی کے مطابق پولیو ٹیم پر حملے کے وقت پولیس ساتھ نہیں تھی۔ وزیراعظم شاہد خاقان‘ وزیراعلیٰ پنجاب‘ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، سابق صدر زرداری‘ بلاول بھٹو نے کوئٹہ میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہادتوں پر اظہار افسوس اور دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔
کوئٹہ: ٹارگٹ کلنگ پھر تیز‘ دہشت گردوں نے چند گھنٹوں میں 2 کانسٹیبلری اہلکار‘ پولیو ورکر ماں‘ بیٹی کو شہید کر دیا
Jan 19, 2018