جمرود ( نا مہ نگار)نیولی مرچد ایریا ضلع خیبر کی تحصیل جمرود میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خاصہ دار فورس اہلکاروں نے خواتین کی گاڑی پرفائرنگ کر کے ا نو کھا اور منفرد کارنامہ سرانجام دے دیا۔ تحصیل جمرود علاقہ سردار کلے میں خاصہ دار فورس اہلکاروں کی مسافر گاڑی پر فائرنگ سے دو کمسن بچییاں اور ایک خاتون شدید زخمی ہو گئی ہیں۔ جبکہ خاصہ دار فورس کے مطابق لاکھوں رو پو ں مالیت کی چرس سمگل کرنے کی کوشش نا کام بناتے ہو ئے گاڑی نہ روکنے پر فائرنگ کی گئی۔جس کے باعث صرف ایک خاتوں فائرنگ کی زد میں آ گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق تحصیل جمرودکا علاقہ سردار کلے غُنڈی میں تعینات خا صہ دار فورس اہلکاروںنے معمول کے چیکنگ کے دوران مسافرگاڑی سوزوکی وین نمبرBD 8067 پشاور کو روکنے کا اشارہ کیا۔ تیز رفتاری کے باعث خاصہ دار فورس اہلکاروں نے گاڑی نہ روکنے پر فائرنگ کر دی ۔ جس کی نتیجے میں دو کمسن بچیوں سمیت ایک خاتون فائرنگ کی زد میں آ کر شدید زخمی ہو گئی ۔مجروحین کو طبی علاج کے لئے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جہاں اُن کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے ۔ جبکہ خاتون کو ہسپتال کی بجائے سرکاری کوارٹر میں طبعی علاج کے لئے منتقل کر دیا گیا۔ جہاں اُن کی طبعی علاج جاری ہے ۔بعد ازاں خاصہ دار فورس اہلکاروںنے تلاشی لینے پرسوزوکی وین کی خفیہ خانوں سے لاکھوں رو پو ں مالیت کے تقریباََ8 کلوگرام چرس بر آمد کر نے کا دعویٰ کیا ہے ۔ پولیٹیکل انتظامیہ نے منشیات کو گاڑی سمیت تحویل میں لے کرواقعہ کی ابتدائی رپورٹ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ۔جبکہ ملزمان کے بارے میں گرفتاری کے بارے میں کچھ معلوم نہ ہو سکا۔زرائع کے مطابق کمسن بچیاں سلائی کڑہائی سنٹر میں کام سیکھنے کے لئے جا رہی تھی ۔کہ حادثہ کی شکار ہو گئی۔جبکہ خاتون کی سرکاری کوارٹر میں اپریشن کا مقصد واقعہ کو میڈیا سے چھپانا تھا ۔